
تین ماہ میں ایک ہزار سے زیادہ پاکستانی ڈاکٹروں نے امریکی ریزیڈنسی پروگرامز میں جگہ حاصل کی ہے. پی ایم ڈی سی
پاکستانی طبی عملے کی امریکہ منتقلی ان کے بہتر مستقبل اور امریکہ کی مقامی ضرورت دونوں کا نتیجہ ہے. صدر پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل
میاں محمد ندیم
جمعرات 10 اپریل 2025
13:51

(جاری ہے)
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی طبی عملہ بہتر معاشی مواقع، عالمی معیار کی طبی تربیت اور روشن مستقبل کے لیے امریکہ کا رخ کرتا ہے ساتھ ہی امریکہ کی امیگریشن پالیسیز اور صحت کے شعبے میں مستقل طلب بھی اس رجحان کو مزید تقویت دے رہی ہے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے صدر ڈاکٹر رضوان تاج نے کہا کہ پاکستان کے میڈیکل کالجوں سے فارغ التحصیل ڈاکٹرز امریکہ میں ریزیڈنسی پروگرامز میں کامیابی حاصل کر رہے ہیں. ان کا کہنا تھا کہ ان کامیاب امیدواروں کی اکثریت پبلک سیکٹر کے میڈیکل کالجوں سے فارغ التحصیل ہے جس کی وجہ پی ایم ڈی سی کی طرف سے ملک میں طبی تعلیم کے معیار کو برقرار رکھنے کے لیے کیے گئے اقدامات ہیں ڈاکٹر رضوان تاج نے کہا کہ امریکہ میں ریزیڈنسی کے حصول کا عمل انتہائی مشکل اور مسابقتی ہے اس میں صرف وہی امیدوار کامیاب ہوتے ہیں جو تعلیمی میدان میں غیر معمولی کارکردگی دکھاتے ہیں اور سخت امریکی میڈیکل لائسنسنگ امتحانات (USMLE) میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اسلام آباد میں مقیم امیگریشن قوانین کے ماہر ڈاکٹر نور حیدر کے مطابق پاکستانی طبی عملے کی امریکہ منتقلی ان کے بہتر مستقبل اور امریکہ کی مقامی ضرورت دونوں کا نتیجہ ہے. انہوں نے بتایا کہ امریکہ میں ہیلتھ کیئر کے شعبے میں تنخواہیں پاکستان کی نسبت کئی گنا زیادہ ہیں پاکستانی ڈاکٹرز اور نرسز وہاں بہتر معیارِ زندگی، گھر بنانے، اور بچوں کو معیاری تعلیم دلوانے کے لیے جاتے ہیں علاوہ ازیں امریکہ کے ہسپتال جدید مشینری اور طبی سہولیات سے لیس ہوتے ہیں اور بہت سے پاکستانی ڈاکٹرز تحقیق، سپیشلائزیشن اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ کام کرنے کے خواہش مند ہوتے ہیں. امریکہ میں طبی ماہرین کے لیے خاص امیگریشن پالیسیز موجود ہیں جیسے کہ ایچ -ون بی (H-1B ) یا ای بی (EB) ویزا کیٹیگریز جو اہل ڈاکٹروں اور نرسز کو مستقل رہائش کے مواقع فراہم کرتی ہیں امیگریشن ماہرین کے مطابق امریکہ میں طبی عملے کی ضرورت روز بروز بڑھ رہی ہے اس کی سب سے بڑی وجہ ملک کے عمر رسیدہ افراد کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی ہے جسے زیادہ طبی نگہداشت کی ضرورت ہے ماہرین کے خیال میں اس کے علاوہ امریکہ کے کئی علاقوں خصوصا دیہی اور کم آبادی والے علاقوں میں ڈاکٹروں اور نرسز کی کمی شدید مسئلہ بن چکی ہے کورونا وائرس کے بعد صحت کے شعبے پر دبا ﺅمزید بڑھا ہے اور بہت سے تجربہ کار ڈاکٹرز اور نرسز ریٹائرمنٹ کی عمر کے قریب ہیں. ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی میڈیکل سکولز چونکہ اس خلا کو پر کرنے کے لیے مطلوبہ تعداد میں گریجوایٹس فراہم نہیں کر پا رہے اس لیے امریکہ پاکستان، انڈیا اور فلپائن جیسے ممالک سے ماہر طبی عملہ بھرتی کر رہا ہے تاکہ صحت کے نظام کو مستحکم رکھا جا سکے.
مزید اہم خبریں
-
چین نے پاکستان کا 3 ارب 40 کروڑ ڈالرز کا قرض رول اوور کردیا
-
پلاسٹک کی بوتلیں جمع کرائیں اور 1000 روپے انعام پائیں، لاہوریوں کیلئے نئی آفر آگئی
-
حکمرانوں کو کہنا چاہتا ہوں قبلہ درست کرلیں ورنہ ایک ہفتے میں اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، مولانا فضل الرحمان
-
اسرائیل نے فلسطینیوں کو شمالی غزہ کے بعض حصوں سے نکل جانے کا حکم دے دیا
-
پسماندہ معاشرے اور ان کے حنوط شدہ ہیروز
-
شمالی وزیرستان میں ایک ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ، ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کردی گئی
-
میونخ سے الپس تک کا ریل رابطہ منقطع، سیاح اور مقامی باشندے پریشان
-
اوگرا نے گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمت میں ہوشربا اضافہ کردیا، نوٹی فکیشن جاری
-
پاکستان کی کرپٹو پالیسی: سوال زیادہ، جواب کم
-
سوشل میڈیا پر لینڈ کروزر میں جنازہ پڑھنے کی ویڈیو وائرل
-
ہزاروں انتہائی امیر جرمن باشندوں کی تعداداور دولت میں مزید اضافہ
-
بھارت: شری گُنڈیچا مندر کے قریب بھگدڑ، تین ہلاک، بارہ سے زائد زخمی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.