ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 23 ملین ڈالر اضافے کے بعد 15.75ارب ڈالر سے زائد ہوگئے

ملکی مجموعی ذخائر میں ایک ہفتے میں 17 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا، کمرشل بینکوں کے پاس 5.05 ارب ڈالر ہوگئے۔ اسٹیٹ بینک کے ہفتہ وار اعدادوشمار کی رپورٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 10 اپریل 2025 22:45

ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 23 ملین ڈالر اضافے کے بعد 15.75ارب ڈالر سے زائد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 10 اپریل 2025ء) ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 23 ملین ڈالر اضافے کے بعد 15.75 ارب ڈالر ہوگئے۔ سٹیٹ بینک کی جانب سے ہفتہ وار جاری اعدادوشمارکے مطابق 4 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتہ میں سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر 10.69ارب ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 5.05 ارب ڈالر ہوگئے۔ گزشتہ ہفتہ کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں 23 ملین ڈالر یعنی 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ۔

جس کے بعد ملک کے مجموعی ذخائر کی مالیت 15 ارب 75 کروڑ 27لاکھ ڈالر ہوگئی ہے۔ ملکی مجموعی ذخائر میں ایک ہفتے میں 17 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔ 
دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے، عالمی منڈی میں سونے کے نرخ بڑھنے پر پاکستان میں بھی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کے باعث پاکستان میں بھی سونے کی قیمت بڑھ گئی ہے۔

بڑے اضافے کے بعد فی تولہ سونے کی نئی قیمت بلند ترین سطح پرپہنچ گئی ہے۔ گزشتہ دو روز میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 10 ہزار800 روپے بڑھ گئی ہے۔ آج ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 7 ہزار800 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ فی تولہ سونے کی قیمت بڑھنے کے بعد مقامی صرافہ بازاروں میں نئی قیمت 3لاکھ 28 ہزار800 روپے ہوگئی ہے۔ اسی طرح دس گرام سونے کی قیمت بھی بڑھ گئی ہے۔

10 گرام سونے کی قیمت میں 6 ہزار688 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ نئی قیمت 2لاکھ 81 ہزار 893 روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ 
مزید برآں نیوزایجنسی کے مطابق زیرگردش کرنسی، زروسیع اوربینکوں کے کھاتوں میں ہفتہ واربنیاد پراضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ سٹیٹ بینک کے مطابق 28 مارچ کوختم ہونے والے ہفتے میں زیرگردش کرنسی کا حجم 10157ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جوپیوستہ ہفتہ کے مقابلہ میں 3.1 فیصد کم ہے، پیوستہ ہفتہ میں زیرگردش کرنسی کا حجم 9852ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا، جاری مالی سال کے آغاز سے لیکر اب تک زیرگردش کرنسی کے حجم میں مجموعی طور پر11فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔