مستونگ سمیت دیگرشاہرائوں کی بند ش ، ادویات، اشیاء خورد ونوش کی قلت پیدا ہونے کا اندیشہ

جمعہ 11 اپریل 2025 18:38

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2025ء) کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صد ر ایوب مریانی اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد نے کہا ہے کہ بلوچستان میں راستوں کی بندش سے یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے، صوبے میں گیس اور دیگر اشیاء کے 800جبکہ آلو اور چاول کے 250کنٹینر پھنسے ہوئے ہیں ، مستونگ سمیت دیگر شاہراہوں کی بند ش سے ادویات، اشیاء خورد ونوش کی قلت پیدا ہونے کا اندیشہ ہے، سیاسی جماعت عوامی مفاد میں سڑک کھو ل دے ، حکومت نے کاروائی کر کے سڑک کھلوانے کا فیصلہ کیا تو اس پر عملدآمد کیا جائے گا۔

یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ چیمبر آف کامرس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ایوب مریانی نے کہا کہ بلوچستان میں شاہراہوں کی بندش ، سیکورٹی کی ابتر صورتحال کی وجہ سے صوبے کی بڑی شاہراہیں کوئٹہ کراچی شاہراہ، قلعہ سیف اللہ ژوب شاہراہ، خاران پنجگور اور گوادر میں شاہراہوں کی بندش سے تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے پنجگور میں کھاد بردار تجارتی گاڑیوں کو نذرآتش کیا گیا جو قابل مذمت ہے ، سیکورٹی کی صورتحال نے ملکی اور بیرون ملک تجارت کو کم کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شاہراہوں کی بندش سے 800سے زائد تجارتی سامان کے کنٹینرتفتان بارڈر پر پھنس چکے ہیں ،آلو اور چاول کے 250 کنٹینر پھنسنے سے روزانہ لاکھوں روپے کا نقصان ہورہا ہے صوبے میں یومیہ ایک لاکھ سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر کا نقصان ہورہا ہے جبکہ ایف بی آر بھی 130ارب روپے کا حدف حاصل نہیں کر پائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت حالات پر قابو پا کر شاہراہوں کو کھلوانے اور کوئٹہ زاہدان ریلوے سیکشن کو فعال کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے ۔

انہوں نے کہا کہ تاجر نمائندگان حکومت اور سیاسی جماعت کے درمیان خیر سگالی کے طور پر ثالثی کے لئے بھی تیار ہیں ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد نے کہا کہ 28مارچ کے بعد سے لک پاس پر شاہراہ کی بند ش سے معاشی سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں سیاسی جماعت عوام کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کا ازالہ کرے ۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں کسی بھی جتھے کو چھوڑ کر شہر کو بلاک کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی پہلے بھی کوئٹہ میں احتجاج کے دوران جلائو گھیرائو کے واقعات رونما ہوچکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ دھرنے اور سڑک کی بند ش سے اشیاء خورد ونوش کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں سیاسی جماعتوں کو عوامی مفاد ذاتی مفاد سے بالاتر رکھنا چاہیے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تاجروں کی شاہراہوں کی بندش کے حوالے سے درخواست پر ان کے مسائل سننے کے لئے چیمبر آیا ہوں مستونگ دھرنے کے خلاف کاروائی کا فیصلہ حکومت کریگی اگر حکومت فیصلہ کرے تو ہم کاروائی کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین ایم پی او کے تحت گرفتاریوں کا معاملہ عدالت میں ہے اس پر بات نہیں کرنا چاہونگا ۔ ایک سوال کے جواب میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ مرغی کی سپلائی کے حساب سے اس کی قیمت روزانہ تبدیل ہوتی ہے شاہراہیں بند ہونے کی وجہ سے اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے ۔