شہر اور گردونواح کی مرکزی شاہراہوں کی بندش کے سبب تجارتی نقل و حمل متاثر ہو رہی ہے ،ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد

جمعہ 11 اپریل 2025 22:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اپریل2025ء) ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد نے کہا کہ موجودہ حالات انتہائی تشویشناک صورت اختیار کر چکے ہیں۔ شہر اور گردونواح کی مرکزی شاہراہوں کی بندش کے سبب نہ صرف تجارتی نقل و حمل متاثر ہو رہی ہے بلکہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی ترسیل میں بھی شدید رکاوٹ پیدا ہو چکی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو شہر میں غذائی اجناس، ادویات، ایندھن اور دیگر ضروری اشیاء کی قلت پیدا ہو جائے گی، جو عام شہریوں کے لیے ناقابلِ برداشت بحران کا باعث بنے گا۔

کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی معیشت پہلے ہی متعدد چیلنجز سے دوچار ہے، جن میں انفراسٹرکچر کی کمی، سرمایہ کاری کی محدودیت اور سیاسی غیر یقینی صورتحال شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ایسے میں شاہراہوں کی بندش سے نہ صرف مقامی کاروبار مفلوج ہو چکا ہے بلکہ بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی متاثر ہو رہا ہے۔

انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر مؤثر اقدامات کریں تاکہ بند شاہراہوں کو بحال کیا جا سکے اور تجارتی و معاشی سرگرمیوں کا تسلسل ممکن ہو۔پریس کانفرنس میں موجود دیگر مقررین نے بھی اپنی گفتگو میں اس امر کی نشاندہی کی کہ احتجاج ہر شہری کا جمہوری حق ہے، تاہم اس کے اظہار کا ایسا طریقہ اختیار کرنا جس سے عام عوام کی زندگی متاثر ہو، نہ صرف غیر مناسب ہے بلکہ اس سے پورے معاشی و سماجی نظام کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے تمام سیاسی و سماجی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں اور احتجاج کے لیے ایسے طریقے اپنائیں جو عوامی مفاد کے منافی نہ ہوں اس موقع پر سینئر تاجر رہنماؤں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور دیگر متعلقہ اداروں کے عہدیداران نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ جس کا مقصد بلوچستان میں جاری شاہراہوں کی بندش کے باعث پیدا ہونے والی سنگین صورتحال پر روشنی ڈالنا اور حکومت و عوام کی توجہ اس جانب مبذول کروانا تھا۔

آخر میں پریس کانفرنس میں شریک تمام اسٹیک ہولڈرز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ بحران سے نکلنے کے لیے تمام طبقات کو ایک صفحے پر آنا ہوگا۔ حکومت، تاجر برادری، سول سوسائٹی اور عوام کو چاہیے کہ وہ باہمی مشاورت، تحمل اور حکمت عملی کے تحت اقدامات کریں تاکہ بلوچستان میں امن، ترقی اور خوشحالی کی راہیں ہموار ہو سکیں۔