صحافی قاضی ذوالفقار پر قاتلانہ حملہ اور ملزمان کی عدم گرفتاری کیخلاف پریس کلب نوشہروفیرو کے سامنے سخت گرمی میں احتجاجی مظاہرہ

اتوار 13 اپریل 2025 19:10

نوشہرو فیروز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اپریل2025ء)سینئر صحافی اور سندھ جرنلسٹس کونسل کے مرکزی صدر قاضی ذوالفقار پر قاتلانہ حملہ اور ملزمان کی عدم گرفتاری کے خلاف پریس کلب نوشہروفیرو کے سامنے سخت گرمی میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت پریس کلب کے صدر محمد یونس راجپر، سینئر نائب صدر مسرور چانڈیو، جنرل سیکرٹری علی نواز سولنگی، سماجی رہنما عبدالشکور عباسی، راجہ حنیف خاصخیلی، خادم سیال، محبوب کلہوڑو، عطا حسین سامون، فرحان علی خان لاشاری، عبدالحفیظ پلھ، الطاف حسین قاسمی، محمد منور شہزاد اور دیگر کر رہے تھے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رہنماں نے کہا کہ گزشتہ رات پریس کلب سے گھر جاتے ہوئے سینئر صحافی قاضی ذوالفقار کو مسلح حملہ آوروں کے ہاتھوں یرغمال بنانے اور پھر ان پر تشدد اور فائرنگ کرنے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے پولیس کے رویے پر بھی افسوس کا اظہار کیا کیونکہ اطلاع ملنے کے باوجود پولیس 40 منٹ تک جائے وقوعہ پر نہیں پہنچی۔

ان کا کہنا تھا کہ ضلع میں پولیس کا کردار افسوس ناک ہے۔ جس کی وجہ سے بدامنی بڑھ رہی چند دنوں سے چوروں مسلح رہزنوں نے ہمارے صحافیوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے جس کی واضح مثال قاضی ذوالفقار پر حملہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قاضی ذوالفقار پر حملہ کو 12 گھنٹے سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن نہ تو ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور نہ ہی پولیس نے اب تک کوئی کاروائی کی ہے جس کی وجہ سے صحافیوں میں چینی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ قاضی ذوالفقار پر حملہ آوروں کو جلد از جلد گرفتار نہ کیا گیا تو ایس ایس پی آفس نوشہروفیروز کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا جس کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ، ایس ایس پی نوشہروفیروز اور سندھ حکومت پر عائد ہوگی۔