ایف ٹی او کے زیر اہتمام سفارتی برادری کو ٹیکس کے ازالے کے طریقہ کار پر بااختیار بنانے کیلئے سیمینار کا انعقاد

اتوار 13 اپریل 2025 23:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اپریل2025ء) فیڈرل ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) نے بین الاقوامی سفارتی برادری کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے اسلام آباد میں اپنے سیکرٹریٹ میں ڈپلومیٹک شکایات کے ازالے کے سیل کا باضابطہ افتتاح کیا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے جس کا مقصد پاکستان میں سفارت کاروں اور بین الاقوامی تنظیموں کو درپیش ٹیکس بدانتظامی کے مسائل کو حل کرنا ہے۔

اتوار کو یہاں جای پریس ریلیز کے مطابق اس تقریب کی میزبانی اوورسیز اینڈ ڈپلومیٹک گریوینس سیل کے سربراہ اور وفاقی ٹیکس محتسب کے لیگل اینڈ میڈیا ایڈوائزرالماس علی جووندا نے کی۔ سیمینار میں وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ، ڈی جی ٹریننگز او آئی سی محتسب ایسوسی ایشن اور ایڈوائزر کسٹمز ڈاکٹر ارسلان سبکتگین اور رجسٹرار ایف ٹی او محمد خالد جاوید سمیت ایف ٹی او کے اعلی حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اپنے کلیدی خطاب میں ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے سفارتی عملے اور سمندر پار پاکستانیوں دونوں کو سہولت فراہم کرنے کے ایف ٹی او کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس خصوصی سیل کا قیام شفافیت، احتساب اور سفارتکاروں کو درپیش جائز شکایات کے فوری ازالے کو یقینی بنانے کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے سفارت خانوں کی جانب سے ٹیکس سے متعلق شکایات کی بڑھتی ہوئی تعداد کا اعتراف کیا اور ایک مرکزی حل کے لئے پلیٹ فارم کی اہمیت پر زور دیا۔

اس تقریب میں آسٹریا کے سفارت خانے، آسٹریلوی ہائی کمیشن، یونان کے سفارت خانے، جرمنی کے سفارت خانے، نیدرلینڈز کے سفارت خانے، یورپی یونین کے وفد، پولینڈ کے سفارت خانے، سوئٹزرلینڈ کے سفارت خانے اور دیگر سمیت متعدد سفارت خانوں اور بین الاقوامی مشنوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ تعلیمی بصیرت اور قانونی فریم ورک پر گفتگو کرتے ہوئے الماس جووندا نے محتسب کے ادارے کے خلیفہ دوم حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں اس کی ابتدائی بنیادوں سے لے کر اس کے جدید ڈھانچے تک، جیسا کہ آج 140 سے زیادہ ممالک میں دیکھا جاتا ہے، کا ارتقائی جائزہ پیش کیا۔

انہوں نے سفارتی اعتماد کو یقینی بنانے، شفافیت کو بڑھانے اور ذاتی شکایات سے نمٹنے کے طریقہ کار کی فراہمی کو یقینی بنانے کے نئے سیل کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر سبکتگین نے سفارتکاروں کے لئے کسٹمز ایکٹ کی شقوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی، جن میں شامل ہیں: ایک ذاتی استعمال کی گاڑی کی ڈیوٹی فری درآمد، دوسری گاڑی اگر شریک حیات کے پاس سفارتی کارڈ ہو تو اجازت، گاڑی کو ٹھکانے لگانے کی شرائط اور ٹیکس مقاصد کے لئے قابل اطلاق قدر میں کمی۔

خالد جاوید نے سیلز ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی میں چھوٹ پر روشنی ڈالتے ہوئے وضاحت کی: سفارتکار 10 ہزار روپے سے زائد کی مقامی خریداریوں پر زیرو ریٹڈ سیلز ٹیکس کا دعوی جائز استثنی سرٹیفکیٹ کے ساتھ کرسکتے ہیں، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی(ایف ای ڈی)کی چھوٹ درآمدات پر مشروط طور پر دستیاب ہے، غلط ادائیگیوں کے ریفنڈز کو وزارت خارجہ کے ذریعے آسان بنایا جاسکتا ہے۔

شرکا نے ایف ٹی او کی جانب سے شائع ہونے والا نیا ''ٹیکس دہندگان کے حقوق پر مینوئل''بھی وصول کیا۔ جویندا نے سیشن کا اختتام اظہار اطمینان کے پیغام کے ساتھ کیا اور سفارتی برادری کی شمولیت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور ٹیکس شکایات کے فوری اور منصفانہ ازالے کے لئے ایف ٹی او کے عزم کا اعادہ کیا۔ اپنے اختتامی کلمات میں ڈاکٹر جاہ نے تمام سفارتی مشنز پر زور دیا کہ وہ بلا جھجک ایف ٹی او سے رابطہ کریں۔ ہم آپ کے حقوق کی خدمت اور حفاظت کے لئے یہاں ہیں، ٹیکس حکام کی جانب سے ہراساں کیے جانے یا تاخیر پر توجہ نہیں دی جانی چاہیے۔ ہمارے دروازے انصاف مانگنے والے ہر سفارت کار کے لیے کھلے ہیں۔