پنجاب پولیس اورصوبائی خاتون محتسب کا جنسی ہراسانی کے خلاف مشترکہ اقدام، آگاہی مہمات اور ٹریننگ کا آغاز

پیر 14 اپریل 2025 17:04

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اپریل2025ء) صوبائی خاتون محتسب اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس کے درمیان جنسی ہراسانی کے خلاف موثر اقدامات کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے پا گیا ہے۔اس سلسلے میں آگاہی مہمات اور خصوصی تربیتی پروگرامز کا آغاز کر دیا گیا ہے، جن کا مقصد محکمہ پولیس میں خواتین کے لیے محفوظ اور باعزت ماحول فراہم کرنا ہے۔

آئی جی پنجاب آفس نے اس اقدام کے تحت صوبائی خاتون محتسب سے موثر رابطہ کاری کو یقینی بنانے کے لیے دو فوکل پرسنز بھی نامزد کر دیے ہیں۔ ڈی ایس پی انویسٹی گیشن برانچ، ارسلان سیف اور انسپکٹر لیگل، سمینہ مبارک کو دفتر ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پنجاب پولیس لاہور سے بطور فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔مشترکہ حکمت عملی کے تحت پہلے مرحلے میں پنجاب پولیس کے اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کے 100 مرد و خواتین افسران کی تربیت کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

یہ تربیتی سیشنز جنسی ہراسانی کی شناخت، اس کے تدارک، اور شکایات کے مثر ازالے کے طریقہ کار پر مبنی ہیں۔خاتون محتسب پنجاب، محترمہ نبیلہ حکیم علی خان نے اس موقع پر کہا کہ جنسی ہراسانی ایک سنگین مسئلہ ہے جس کا تدارک صرف قانون سازی سے نہیں، بلکہ ادارہ جاتی تعاون، شعور کی بیداری اور عملی اقدامات سے ممکن ہے۔ پنجاب پولیس کے ساتھ اس اشتراک کا مقصد ایسی ورک پلیس تشکیل دینا ہے جہاں ہر فرد خصوصا خواتین خود کو محفوظ اور بااختیار محسوس کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسی مہمات کا دائرہ دیگر سرکاری اداروں تک بھی بڑھایا جائے گا تاکہ معاشرے میں ہراسانی کے خلاف اجتماعی شعور پیدا کیا جا سکے۔صوبائی خاتون محتسب اور آئی جی پنجاب کی یہ مشترکہ کوشش نہ صرف محکمہ پولیس کے اندر مثبت تبدیلی کا باعث بنے گی بلکہ خاتون افسران کے اعتماد میں اضافے اور ان کے حقوق کے تحفظ میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔