بندرگاہوں پرگڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال جاری ، ہزاروں کی تعداد میں کنٹینرز موجود

امپورٹ وایکسپورٹ کا کام بند ہوکر رہ گیا،آصف سخی،امان پراچہ،حکومت 6ماہ کا وقت دے،طارق گجر

جمعرات 17 اپریل 2025 20:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2025ء)گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کی گاڑیوں کی فٹنس کے نام پر بند کرنے کے خلاف جمعرات کو بدستور کام بند رہا۔کراچی کی دونوں بندرگاہوں اور کنٹینرز ٹرمینلز پر 36 گھنٹوں سے کا بند ہے جبکہ حکومت کی جانب سے ٹرانسپورٹرز کا احتجاج ختم کرانے کی جانب کوئی پیش ورفت نہیں ہوئی۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدور آصف سخی اور امان پراچہ نے گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں کنٹینرز موجود ہیں اورٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے یہ کنٹینرزاٹھاے نہیں جارہے۔

اور کنٹینرز کے ڈھیر لگ گئے۔صدر گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن طارق گجرنے کہا کہ بندرگاہ پر ہیوی ٹریفک کی جانب سے مال نہ اٹھانے سے امپورٹ اور ایکسپورٹ کا کام ٹھپ ہوگیا ہے،اندرون ملک اور کراچی سے یومیہ 10 ہزار کنٹینرز کی نقل و حمل ہوتی ہے،سندھ حکومت بھاری مال بردار ھگاڑیوں کی مرمت اور کیمرے نصب کرنے کے لیے چھ ماہ وقت دے۔

(جاری ہے)

نائب صدر ایف پی سی سی آئی آصف سخی نے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں کنٹینرز پورٹس پر پڑے ہیں اور ان میں موجود مال خرابہ ہونے کا اندیشہ ہے،بندرگاہوں اور کنٹینرز ٹرمینلز سے کنٹینرز نہ اٹھنے کے سب یومیہ 150 ڈالر ڈیٹینشن لگتا ہے،ہزاروں کی تعداد میں کنٹینرز ٹرمینلز پر جمع ہونے کے سبب لاکھوں ڈالر کا ڈیٹینسشن دینا پڑے گا۔

آصف سخی نے کہا کہ کھانے پینے کی اشیاء سمیت ہزاروں کنٹینرز پورٹ پرپھنسے ہوئے ہیں،امپورٹر جرمانے کی رقم اپنے سامان میں جمع کردے گا جس کی وجہ سے ان اشیا کی قیمتیں مہنگی ہوجائیں گی۔ نائب صدر ایف پی سی سی آئی امان پراچہ اس وقت امپورٹ اور ایکسپورٹ کا کام 90 فیصد بند ہوگیا ہے،پورٹ پر جگہ نہ ہونے کے سبب چینلز پر کھڑے جہاز لنگر انداز نہیں ہوسکیں گے،جہازوں کو جگہ نہ ملنے کے سبب امپورٹ ایکسپورٹ کے آرڈرز متاثر ہوں گے ۔

امان پراچہ نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کے کچھ مطالبات جائز ہیں، سندھ حکومت کو اس مسئلے کے حل کے لیے فوری اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کے کام روکنے سے ایکسپورٹ آرڈر وقت پر نہیں ڈلیور ہوسکیں گے،ایکسپورٹ آرڈر نہ جانے سے ملک کو زرمبادلہ کا بھی نقصان ہوگا۔امان پراچہ نے مزید کہا کہ گاڑیوں کی فٹنس کے لیے حکومت کی جانب سے ٹرانسپورٹرز کو وقت دینا چاہیئے، ایف پی سی سی آئی حکومت اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان مذاکرات کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا۔