مقبوضہ کشمیر ،میر واعظ عمر فاروق ایک با ر پھر گھر میں نظربند ، نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی

جمعہ 18 اپریل 2025 20:49

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں قابض حکام نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو ایک بارپھر گھر میں نظر بند کر دیا اور انہیں جامع مسجد سرینگرمیں نماز جمعہ کی اداکرنے کی اجازت نہیں دی ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میرواعظ عمرفاروق جامع مسجد میں جمعہ کا خطبہ دیتے ہیں تاہم لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں نئی دہلی میں نصب قابض انتظامیہ نے انہیں سرینگر میں ان کی نگین رہائش گاہ پر نظربند کر دیا۔

انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگرنے ایک بیان میں میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل چوتھے جمعہ کو گھر میں جبری نظربندی اورانہیں جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے ۔

(جاری ہے)

بیان میں میرواعظ پر بار بار پابندیوں کو غیر منصفانہ قراردیاگیاہے جس کا مقصد نہ صرف انہیں مسلمانوں کے اہم مسائل پر خاموش کرانا ہے اور وادی کشمیر کے مرکزی مذہبی اداروں بشمولک جامع مسجد کو کمزور کرنا ہے۔

انجمن اوقاف نے سول سوسائٹی گروپوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور انصاف پسند لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ میر واعظ عمر فاروق کے ساتھ جاری اس ناانصافی کے خلاف آواز بلند کریں۔ ادھر میرواعظ عمر فاروق نے سوشل میڈیا ہینڈل ایک پر ایک پیغام میں اپنی گھر میں جبری نظربندی کی شدید مذمت کی ہے، جس کا مقصد انہیں خاموش کرانا اور واد ی کشمیرمیں مسلمانوں کے اداروں کو کمزور کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ پابندی جامع مسجد سرینگر اور انکی سربراہی میں قائم ادارے کو کمزور کرنے بھارتی ایجنڈے کا حصہ ہے۔ انہوں نے اس اقدام کو آمرانہ قراردیتے ہوئے کہاکہ ان کی گھر میں بار بار نظربندی سے متعلق درخواست کشمیر ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے ۔میر واعظ نے کہا کہ ان کی نقل و حرکت پر بار بارقدغن پر انسانی حقوق کے گروپوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں نے قابض انتظامیہ پر کڑی تنقید کی ہے ۔