دلی خواہش ہے لاہور میں تمام عدالتیں ایک جگہ ہوں ،منصوبے سے وکلا و سائلین مستفید ہوںگے،اعظم نذیر تارڑ

پیر 21 اپریل 2025 23:06

دلی خواہش ہے لاہور میں تمام عدالتیں ایک جگہ ہوں ،منصوبے سے وکلا و سائلین ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2025ء) وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ میری دلی خواہش ہے کہ کراچی کی طرز پر لاہور میں بھی تمام عدالتیں ایک ہی جگہ پر قائم ہوں تاکہ نظام انصاف میں سہولت، تیزی اور شفافیت آئے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے سب سے زیادہ فائدہ وکلا برادری اور سائلین کو ہوگا جبکہ جوڈیشل افسران کے لیے بھی یہ اقدام سہولت کا باعث بنے گا۔

وہ سوموار کو پنجاب بار کونسل میں دو روزہ بین الاقوامی مصالحت و ثالثی ٹریننگ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر قانون نے بتایا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے یہ منصوبہ حکومت پنجاب کو بھجوایا ہے اور وزیر اعلی پنجاب مریم نواز اس پر عملدرآمد کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر قانون نے چھبسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ ترمیم ایک "اسٹرکچرل ریفارم" ہے، جو کہ نظام کی بہتری اور عدالتی ڈھانچے میں اصلاح کے لیے کی گئی۔

انہوں نے واضح کیا کہ ان کے خیال میں اس کے بعد مزید کسی آئینی ترمیم کی فوری ضرورت نہیں، تاہم اگر کل کو ضرورت پڑی تو تمام اتحادی جماعتیں اور پارلیمنٹ مل کر فیصلہ کریں گی۔وفاقی وزیر قانون نے بار کونسلز کے انتخابات میں شفافیت کے حوالے سے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ووٹرز کی ڈیجیٹلائزیشن کی جائے گی تاکہ انتخابی عمل صاف اور شفاف ہو۔ اسٹریمرز، بینرز، کھانے اور غیر ضروری اخراجات پر پہلے بھی پابندیاں تھیں، لیکن اب انہیں باقاعدہ قانون کا حصہ بنایا جائے گا تاکہ انتخابی ماحول غیر جانبدار اور پیشہ ورانہ رہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ آپ اگر فوجی تنصیبات پر حملہ کریں گے، سرکاری املاک یا پولیس وینز کو آگ لگائیں گے تو پھولوں کے ہار تو نہیں پہنائے جائیں گے۔ ریاستی رٹ اور قانون کی عملداری اولین ترجیح ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے جو فنڈز ہائیکورٹ بارز کو دیے جاتے ہیں، وہ ہم نے پچھلے اور اس سے پچھلے سال لاہور ہائیکورٹ بار کو مہیا کیے۔ انہوں نے خیبر پختونخوا حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہاں کی صوبائی حکومت اپنے عدالتی نظام کو بہتر بنانے میں سنجیدہ ہو اور وسائل کا درست استعمال کرے تو یہ ایک خوش آئند امر ہو گا۔