حریت کانفرنس کی وقف ترمیمی قانون کیخلاف جمعہ کو ہڑتال کی اپیل، سرینگر ۔راولپنڈی روڈ کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ

منگل 22 اپریل 2025 18:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیریوں سے متنازعہ وقف ترمیمی قانون اور علاقے میں غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹس کے بڑے پیمانے پر اجراء کے خلاف جمعہ( 25اپریل)کو مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں وقف ترمیمی قانون کو مسلم دشمن اقدام اور کشمیریوں اور بھارتی مسلمانوں کی سیاسی ، سماجی اورمذہبی شناخت پر براہ راست حملہ قراردیا۔

انہوں نے عالمی برادری پرزوردیا کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے فوری حل کیلئے اقدامات کرے اور خبردار کیاکہ حل طلب مسئلہ کشمیر سے جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔

(جاری ہے)

وادی کشمیر کو بیرونی دنیا سے ملانے والے راستوں کی بندش کے ددوران حریت کانفرنس نے کشمیر ی معیشت کی بحالی اور روابط کو بہتر بنانے کے لیے سرینگر ۔راولپنڈی روڈ کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیاہے۔

مٹی کے تودے گرنے اور خراب موسم کی وجہ سے کئی دنوں سے سرینگر جموں شاہراہ پر ٹریفک معطل ہونے کی وجہ سے مریضوں، سیاحوں اور مسافروں سمیت ہزاروں افراد پھنس کررہ گئے ہیں ۔قابض حکام نے پھنسے ہوئے لوگوں کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے اور وہ بس اڈوں اور چائے کے ڈھابوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔لوگوں نے مریضوں کو ہنگامی طورپر ہیلی کاپٹروں کے ذریعے نکالنے کی اپیل کی ہے کیونکہ شاہراہ پر پھنسے ہوئے بہت سے لوگ علیل اورعمررسیدہ بھی ہیں۔

شاہراہ پر بانہال اور قاضی گنڈ کے درمیان سیب اوردیگر پھل لے جانے والے بہت سے ٹرک پھنسے ہوئے ہیں جس سے کشمیری کاشتکاروں اورپھلوں کے تاجروں کو بھاری نقصان کاخدشہ ہے ۔ رام بن میں بڑے پیمانے پر مٹی کے تودے گرنے سے کئی گاڑیاں گہری کھائی میں جاگری ہیں ۔ ادھر 2024کی امرناتھ یاترا کے دوران گاڑیاں فراہم کرنے والے کشمیری ٹرانسپورٹرز نے کہاہے کہ انہیں ابھی تک 2سو کروڑ روپے کے واجبات ادا نہیں کئے گئے ۔

15دنوں میں معاوضے کی ادائیگی کی یقین دہانی کے باوجود 8ماہ کاعرصہ گزرنے کے بعد بھی انہیں واجبات ادا نہیں کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے انہیں شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ یہ گاڑیاں ہندو یاترا اورکشمیر اسمبلی انتخابات کے دوران قابض حکام نے کرائے پر لی تھیں۔ دریں اثنا جموں و کشمیرمیں ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دو کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قراردیتے ہوئے قابض انتظامیہ کو انکی فوری رہائی کا حکم دیا ہے ۔عدالت نے اپنے فیصلے میں بغیر کسی ثبوت کے باربار نظربند کرنے پر انتظامیہ پر کڑی تنقید کی اور کہاکہ قانون کی خلاف ورزی کی وجہ سے جموں وکشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہو رہاہے ۔