Live Updates

کارکردگی جانچنے کے نئے نظام پر تحفظات؛ ایف بی آر افسران کا کیٹگریز کی بنیاد پر انعامات لینے سے انکار

کارکردگی کا جائزہ لینے والوں کا فیلڈ افسران سے کوئی براہ راست تعلق نہیں ہوتا اور یہ سسٹم شفافیت سے عاری ہے؛ مؤقف

Sajid Ali ساجد علی بدھ 23 اپریل 2025 11:37

کارکردگی جانچنے کے نئے نظام پر تحفظات؛ ایف بی آر افسران کا کیٹگریز ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل 2025ء ) حکومت کے کارکردگی جانچنے کے نئے نظام پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے افسران نے کیٹگریز کی بنیاد پر انعامات لینے سے انکار کردیا، افسران کے مؤقف کے بعد ایف بی آر میں کارکردگی جانچنے کے طریقہ کار پر ازسرنو غور کا امکان پیدا ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی بیوروکریسی میں افسران کی کارکردگی جانچنے کے نئے نظام پر تحفظات سامنے آئے ہیں، اس سلسلے میں ایف بی آر میں ابتدائی طور پر متعارف کرائے گئے پرفارمنس ایویلیویشن سسٹم پر محکمے کے افسران کی جانب سے تنقید کی گئی ہے اور ایف بی آر کے بعض افسران نے کیٹگریز کی بنیاد پر دیئے جانے والے انعامات لینے سے انکار کر دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ کلکٹر کی جانب سے ایف بی آر کسٹمز کلیکٹوریٹ کو ارسال کردہ مراسلے میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ان کی کارکردگی کے برعکس انہیں کیٹگری بی میں رکھا گیا جس پر بطور انعام تین اضافی تنخواہیں دینے کا اعلان کیا گیا تھا، کارکردگی کا جائزہ لینے والے افسران کا فیلڈ افسران سے کوئی براہ راست تعلق نہیں ہوتا اور یہ سسٹم شفافیت سے عاری ہے اسی لیے اسسٹنٹ کلکٹر نے احتجاجاً تین اضافی تنخواہیں لینے سے انکار کیا ہے، یہ فیصلہ کسی فرد یا ادارے کے خلاف نہیں بلکہ پرفارمنس ایویلیویشن سسٹم کے غیر شفاف طریقہ کار کے خلاف ہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف مالی سال دو ہزار 2025/26ء کے بجٹ کے لیے ٹیکس اقدامات سے متعلق ایف بی آر میں اجلاس ہوا، اجلاس میں انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے عمل کو مزید آسان بنانے سے متعلق بھی مشاورت کی گئی، انکم ٹیکس ریٹرن فائل مسودہ آسان بنایا جائے اور سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی، اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ ادارے نے ملک کے تنخواہ دار طبقے کو انکم ٹیکس میں ریلیف دینے کی تجاویز تیار کی ہیں، جن کے تحت انکم ٹیکس کی ادائیگی کی کم سے کم حد 6 لاکھ روپے سالانہ کو بڑھایا جاسکتا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ مجموعی طور پر آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقہ کو ریلیف کیلئے 3 تجاویز تیار کی گئی ہیں، جس میں ماہانہ 50 ہزار سے زائد تنخواہ وصول کرنے والوں کو ٹیکس چھوٹ دیئے جانے اور ماہانہ 50 سے زائد والے پہلے سلیب میں سالانہ آمدن کی شرح بڑھانے کا کہا جائے گا، ریلیف میں 6 لاکھ سالانہ کی بجائے اب زائد رقم کو پہلی سلیب میں شامل کیا جائے گا، اس مقصد کے لیے انکم ٹیکس کی نچلی سلیبز میں ردوبدل کیا جائے گا، ایف بی آر اپنی تجاویز وزیر اعظم کے سامنے پیش کرے گا تاہم بجٹ میں ریلیف آئی ایم ایف کی حتمی منظوری سے مشروط ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات