پاکستان کا جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ خلاء میں کامیابی کے ساتھ روانہ ہو گیا

آج صبح جنوب مغربی چین کے صوبے سیچوان میں واقع شیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے کوائژو-1A کیریئر راکٹ کے ذریعے پاکستان کے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ-01 کو کامیابی کے ساتھ پاکستان کی خلائی تحقیقاتی تنظیم ”سُپارکو“ کے تعاون سے خلا میں مقررہ مدار میں بھیج دیا

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 31 جولائی 2025 10:50

پاکستان کا جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ خلاء میں کامیابی کے ساتھ روانہ ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31جولائی 2025)پاکستان کا جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ آج پاکستانی وقت کے مطابق صبح 7 سے 8 بجے کے درمیان چین کے شیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلاء میں کامیابی کے ساتھ روانہ ہو گیا، پاکستان کے خلائی تحقیقی ادارے سپارکو  کے ترجمان کے مطابق نیاریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ چین کے ژچانگ سینٹر سے راکٹ کے ذریعے روانہ کیا گیا۔

سیٹلائٹ پروگرام سے پاکستان کے زمینی مشاہدے کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہو گا، فصلوں کی پیداوار، انفراسٹرکچر اور آبادی کی نگرانی ممکن ہوسکے گی۔چین نے جمعرات کی صبح جنوب مغربی چین کے صوبے سیچوان میں واقع شیچانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے کوائژو-1A کیریئر راکٹ کے ذریعے پاکستان کے ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ-01 کو کامیابی کے ساتھ پاکستان کی خلائی تحقیقاتی تنظیم ”سُپارکو“ کے تعاون سے خلا میں مقررہ مدار میں بھیج دیا۔

(جاری ہے)

یہ سیٹلائٹ قومی اراضی کے سروے، آفات کی پیش گوئی اور بچاؤ و امدادی سرگرمیوں جیسی خدمات فراہم کرنے کا کام انجام دے گا۔سیٹلائٹ لانچنگ کی مرکزی تقریب کراچی میں سپارکو کے ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوئی جہاں قومی خلائی پالیسی اور ویژن 2047 کے تحت اس تاریخی لمحے کا مشاہدہ کیا گیا۔ سپارکو نے اس منصوبے کو پاکستان کے خلائی پروگرام میں ایک نئے باب کا آغاز قرار دیا ہے جو ملک کو جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی یافتہ اقوام کی صف میں لے جانے کی سمت ایک ٹھوس قدم ہے۔

سپارکو کے مطابق یہ سیٹلائٹ پاکستان کے خلائی پروگرام میں ایک اہم پیش رفت اور تکنیکی خود انحصاری کی جانب بڑا قدم ہے۔سپارکو کے ترجمان کے مطابق، ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کی مدد سے پاکستان میں انفراسٹرکچر کی ترقی، شہری پھیلاؤ کی نگرانی اور قدرتی آفات جیسے سیلاب، زمینی کھسکاؤ اور زلزلوں سے متعلق بروقت و موثر انتباہ ممکن ہو سکے گا۔ترجمان  نے بتایا کہ اس وقت پاکستان کے5سیٹلائٹ خلا میں موجود ہیں۔

ترجمان سپارکو کے مطابق سیٹلائٹ ماحولیات اور وسائل کے بہتر انتظام میں بھی مدد گار ثابت ہوگا، منصوبہ قومی خلائی پالیسی اور ویژن 2047ء کے مطابق ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سیٹلائٹ نہ صرف جغرافیائی خطرات کی بروقت نشان دہی کرے گا بلکہ اسے سی پیک جیسے اہم ترقیاتی منصوبوں میں بھی مؤثر معاون کے طور پر استعمال کیا جا سکے گا۔ترجمان سپارکو نے بتایا کہ یہ پاکستان کا دوسرا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ہے۔  پہلاریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ 2018 میں چین کے سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے بھیجا گیا تھا۔