ٹرمپ کا پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پانے کا اعلان

دونوں ممالک پاکستان میں موجود تیل کے وسیع ذخائر کو بازیافت کرنے کیلئے مشترکہ طور پر کام کریں گے،کون جانتا ہے، شاید ایک دن ہم انڈیا کو پاکستان کا تیل بیچ رہے ہوں، اس وقت ایک آئل کمپنی کے انتخاب کا عمل جاری ہے جو اس شراکت داری کی قیادت کرے گی،امریکی صدر

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 31 جولائی 2025 10:45

ٹرمپ کا پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پانے کا اعلان
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31جولائی 2025)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ مکمل ہو چکا ہے،اس معاہدے کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل پر اپنی پوسٹ کے ذریعے کیا تھا، دونوں ممالک پاکستان میں موجود تیل کے وسیع ذخائر کو بازیافت کرنے کیلئے مشترکہ طور پر کام کریں گے۔سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ٹریڈ ڈیل حتمی شکل اختیار کر چکی ہے اور اب دونوں ممالک توانائی کے شعبے، خصوصاً تیل کی تنصیبات کی ترقی کیلئے باہمی اشتراک سے کام کریں گے۔

پیغام میں کہا کہ اس وقت ایک آئل کمپنی کے انتخاب کا عمل جاری ہے جو اس شراکت داری کی قیادت کرے گی۔ امریکی صدر نے طنزیہ انداز میں کہا، ’کون جانتا ہے شاید ایک دن ہم انڈیا کو پاکستان کا تیل بیچ رہے ہوں!‘امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ کے دیگر تجارتی شراکت دار ممالک ٹیرف میں کمی کیلئے پیشکشیں کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی پالیسی اب واضح ہے جو ملک امریکی مارکیٹ تک رسائی چاہتے ہیں انہیں برابری کی بنیاد پر کھیلنا ہو گا۔

پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اس بیان کو اپنے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے تصدیق کی کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان تجارتی معاہدہ بھی طے پا گیا ہے۔ اس معاہدے کے نتیجے میں دوطرفہ تجارت میں توسیع، پاکستانی مصنوعات پر امریکی ٹیرف میں کمی اور سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روزٹرمپ نے بھارت پر یکم اگست سے 25 فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کیاتھا۔

سوشل میڈیا پر جاری بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت ہمارا دوست ہے لیکن ہم نے بھارت کے ساتھ کم کاروبار کیا کیونکہ ان کے محصولات بہت زیادہ تھے۔ بھارت کے ٹیکس دنیا میں سب سے زیادہ محصولات میں سے تھے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھاکہ بھارت کی تجارتی رکاوٹیں بھی سخت ترین اور ناپسندیدہ ترین تھے۔ بھارت نے ہمیشہ فوجی ساز و سامان کی بھاری مقدار روس سے خریدی تھی۔

ان کا مزید کہناتھاکہ بھارت اب یکم اگست سے 25 فیصد ٹیرف ادا کرے گا۔بیان کردہ وجوہات کی بنیاد پر بھارت ایک اضافی جرمانہ بھی ادا کرے گا۔ٹرمپ نے کہا تھاکہ بھارت، چین کے علاوہ روسی توانائی کا سب سے بڑا خریدار ہے، پوری دنیا روس سے چاہتی ہے کہ وہ یوکرین میں قتل و غارت بند کرے ایسے وقت میں یہ سب اچھی باتیں نہیں تھیں۔