حماد اظہر کا پولیس کے سامنے سرنڈر سے انکار، حفاظتی ضمانت لینے کا فیصلہ

تمام مقدمات کی تفصیلات اکٹھی کرلی گئیں، لیگل ٹیم نے حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کرنے کی تیاری مکمل کرلی جلد پشاور ہائیکورٹ کے سامنے پیش ہو کر ضمانت کی استدعا کی جائے گی

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 31 جولائی 2025 11:37

حماد اظہر کا پولیس کے سامنے سرنڈر سے انکار، حفاظتی ضمانت لینے کا فیصلہ
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 31 جولائی 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے نو مئی کے مقدمات میں پولیس کو گرفتاری دینے سے انکار کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ حماد اظہر نے اپنی قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد پشاور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت کیلئے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے وہ پہلے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کریں گے اور بعد میں متعلقہ عدالتوں سے ضمانت کے لیے رجوع کریں گے۔

بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماء کے خلاف لاہور، فیصل آباد اور اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں 50 سے زائد مقدمات درج ہیں، ان مقدمات میں وہ متعدد بار اشتہاری قرار دیے جا چکے ہیں اور پولیس کو مطلوب بھی ہیں، حماد اظہر نے تمام مقدمات کے ریکارڈ کی تفصیلات اکٹھی کر لی ہیں اور ان کی لیگل ٹیم نے حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کرنے کی تیاری مکمل کر لی اور وہ جلد پشاور ہائیکورٹ کے سامنے پیش ہو کر ضمانت کی استدعا کریں گے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر 2 سال روپوش رہنے کے بعد اپنے والد کی وفات پر سامنے آئے، انہوں نے کہا کہ اپنی اور اپنے خاندان کی طرف سے ان ہزاروں ساتھیوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے میرے والد کے جنازے میں اور قرآن خوانی میں شرکت کی اور ان لاکھوں افراد کا بھی شکریہ جنہوں نے افسوس کے پیغامات بھجوائے اور ان کی مغفرت کیلئے دعا کی، تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین جنہوں نے ان کی یاد میں بہترین الفاظ کہے میرے والد میاں اظہر مرحوم کیلئے دعا کی ہم ان کے بھی مشکور ہیں، میرے والد کی میراث شرافت، ایمانداری اور وضع داری ہے جو صرف میرے لیے ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کے سیاسی کلچر کیلئے ایک اثاثہ اور شاندار روایت ہے۔

حماد اظہر نے کہا کہ اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا، تین بہنوں کا واحد بھائی اور دو کم سن بچوں کا باپ ہوں، مجھ سے زیادہ تکلیف اور دکھ میرے گھر والوں نے دو سال سے زائد عرصہ تک برداشت کیے، ظاہر ہے میں اس دکھ کی گھڑی میں اپنے گھر والوں خصوصی طور پر اپنی والدہ کے ساتھ اب موجود رہنے کی خواہش رکھتا ہوں، میں بے گناہ ہوں اور جعلی پرچوں کا نشانہ ہوں جن کا کوئی سر پیر نہیں، اس سلسلے میں عدالت سے رجوع کروں گا اور انصاف طلب کروں گا، مل گیا تو اللہ کا شکر ادا کروں گا اور نہ ملا تو استقامت اور صبر سے مزید جبر برداشت کروں گا، بے شک اللہ صابرین کا ساتھ دینے والا ہے۔