حکومت نے مزید ایک ہزار یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ کرلیا

وفاقی حکومت کی جانب سے اب تک 2 ہزار 237 ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کردیا گیا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 23 اپریل 2025 15:24

حکومت نے مزید ایک ہزار یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ کرلیا
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل 2025ء ) وفاقی حکومت کی جانب سے مزید ایک ہزار یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فاروق ستار کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس ہوا، جس میں یوٹیلٹی سٹورز حکام نے بتایا کہ رواں ماہ مزید ایک ہزار یوٹیلٹی سٹورز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اب تک 2 ہزار 237 ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کیا گیا ہے، جی ایم یوٹیلیٹی سٹورز نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال 38 ارب روپے سے زائد سبسڈی دی گئی تھی، رواں مالی سال کیلئے مختص 60 ارب کی سبسڈی نہیں ملی۔

علاوہ ازیں صحافی فخردارنی نے رپورٹ کیا ہے کہ وفاقی کابینہ کی ریگولرائزیشن کمیٹی کے ذریعے مستقل کیے گئے ایک لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین کی ملازمتیں خطرے میں ہیں، ان میں 34 ہزار سے زائد گریڈ 16 یا اس سے اوپر کے افسران بھی شامل ہیں، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ایک ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت ان تمام کیسز کو فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو بھیجا جائے گا، سپریم کورٹ کے ایک مبینہ فیصلے کی بنیاد پر کیے گئے اس اقدام نے مختلف وزارتوں اور اداروں میں طویل عرصے سے خدمات انجام دینے والے ملازمین میں شدید تشویش پیدا کردی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ ان ملازمین میں ہزاروں ماہر تکنیکی پیشہ ور شامل ہیں جن میں کنسلٹنٹ ڈاکٹرز (جنرل سرجن، کارڈیک سرجن، پلاسٹک سرجن، ڈینٹل سرجن، پبلک ہیلتھ اسپیشلسٹ، میڈیکل اسپیشلسٹ/فزیشن، گائناکالوجسٹ، پیڈیاٹریشن) اور نرسز شامل ہیں جنہوں نے کورونا وباء اور دہشت گردی جیسے قومی بحرانوں کے دوران خدمات انجام دیں، اس کے علاوہ پروفیسرز، لیکچررز، اساتذہ، اعلیٰ تعلیم یافتہ انجینئرز اور دیگر افسران بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

اس سلسلے میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے 19 مارچ 2025ء کو جاری کردہ اپنے دفتر کے یادداشت نمبر 1/29/20-Lit-III کے ذریعے ہدایت کی ہے کہ ریگولر ملازمین کے کیسز فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو بھیجے جائیں، یہ ہدایت سپریم کورٹ کے فیصلے کی ایک تشریح کی بنیاد پر دی گئی ہے جن سے متاثر ہونے والوں میں وہ ملازمین ہیں جن کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہے اور جنہیں گزشتہ حکومت کی پالیسیوں کے تحت مستقل کیا گیا اور اب وہ اپنی سروس کا ایک بڑا حصہ بھی مکمل کر چکے ہیں۔