موجودہ عالمی منظرنامہ میں پاکستان اور چین کے درمیان قریبی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے، سیمینار سے مقررین کا خطاب

بدھ 23 اپریل 2025 19:42

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2025ء) ڈائریکٹر پاکستان انسٹیٹیوٹ آف چائنہ سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر طاہر ممتاز اعوان نے اسلام آباد میں انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد اور چائنہ میڈیا گروپ کے زیر اہتمام منعقدہ بین الاقوامی سیمینار بعنوان ''چین کی جانب سے دنیا کو ترقی کے لیے فراہم کردہ مواقع '' میں شرکت کی۔ اس سیمینار میں چین اور پاکستان سمیت دیگر ممالک کے سینئر سفارتکاروں، محققین، ماہرین تعلیم، میڈیا شخصیات اور پالیسی ماہرین نے بھی شمولیت کی۔

سیمینار میں چین کی ترقیاتی حکمت عملی، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت عالمی تعاون، اور ایک ہمہ گیر و پائیدار عالمی نظام کی تشکیل جیسے اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کلیدی مقررین میں سابق سیکرٹری خارجہ اور ادارہ کے ڈائریکٹر جنرل، سفیر سہیل محمود اور پاکستان میں چین کے سفیر جیانگ زائی ڈونگ شامل ہوئے، جنہوں نے چین کے ترقیاتی وژن اور بین الاقوامی شراکت داری کے حوالے سے بات کی۔

(جاری ہے)

پروفیسر ڈاکٹر طاہر ممتاز اعوان نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعات محض تعلیم کے مراکز نہیں بلکہ عالمی مکالمے، ثقافتی قربت اور تعلیمی سفارت کاری کے فعال محرک ہیں۔انہوں نے تعلیمی و تحقیقی تعاون، طلبہ و اساتذہ کے باہمی تبادلوں، اور علمی شراکت داری کو پاک چین تعلقات کے استحکام کے لیے ناگزیر قرار دیا۔انہوں نے اپنے خطاب میں تعلیمی سفارت کاری، مشترکہ تحقیقی منصوبوں، اور نوجوانوں کے مابین براہ راست روابط کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف چائنا اسٹڈیز چینی زبان، ثقافت، اور دو طرفہ فکری مکالمے کے فروغ کے لیے سرگرمِ عمل ہے۔سیمینار میں چین کے ہمہ گیر ترقیاتی ماڈل، علاقائی تعاون اور مشترکہ خوشحالی کے وژن کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ موجودہ عالمی منظرنامہ میں پاکستان اور چین کے درمیان قریبی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے۔

مزید برآں پروفیسر ڈاکٹر طاہر ممتاز اعوان نے پاکستان ریسرچ سینٹر فار اے کمیونٹی ود شیئرڈ فیوچر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر خالد تیمور اکرم سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاک چین تعلیمی و تحقیقی تعاون کو وسعت دینے، پالیسی ریسرچ کو فروغ دینے اور عوامی روابط کو مضبوط بنانے سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر خالد تیمور اکرم نے کمیونیکیشن یونیورسٹی آف چائنا میں چھ ماہ کے فیلوشپ پروگرام کی سہولت فراہم کرنے کا عندیہ دیا، جسے تعلیمی میدان میں پاک چین اشتراک کا ایک قابلِ قدر اقدام قرار دیا گیا۔

پروفیسر ڈاکٹر طاہر ممتاز اعوان نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف چائنہ سٹڈیز کی حالیہ سرگرمیوں اور جاری منصوبوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ادارہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو، بالخصوص چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تناظر میں علاقائی مکالمے، بین الثقافتی ہم آہنگی اور علمی شراکت داری کے فروغ کے لیے بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔پروفیسر ڈاکٹر طاہر ممتاز اعوان نے کہا ہے کہ موجودہ علاقائی اور عالمی حالات کے تناظر میں تھنک ٹینک کے مابین تعاون اور ادارہ جاتی شراکت داری نہ صرف وقت کی ضرورت ہے بلکہ پائیدار ترقی کی ضمانت بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ علمی سفارت کاری ایک ایسا طاقتور ذریعہ ہے جس کے ذریعے اقوام ایک دوسرے کے قریب آسکتی ہیں، مشترکہ چیلنجز کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے، اور ترقی کے نئے راستے ہموار کیے جا سکتے ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف چائنا اسٹڈیز، خصوصاً وسطی پنجاب میں، نہ صرف طلبہ اور اساتذہ کو بین الاقوامی سطح پر علمی رابطوں سے جوڑ رہا ہے بلکہ پالیسی سازوں کو بھی جدید تحقیقی اقدام میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں اور پالیسی تھنک ٹینک کے درمیان مضبوط روابط ہی خطے میں ہم آہنگی، تعلیمی ترقی کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔