ویژن 2030کے اہداف کو عبور کر لیا، اس سے بھی زیادہ کے عزائم ہیں، شہزادہ محمد بن سلمان

ویژن 2030کے نویں سال میں ہمارے بیٹوں اور بیٹیوں نے جو کچھ حاصل کر لیا اس پر ہمیں فخر ہے، سعودی ولی عہد

ہفتہ 26 اپریل 2025 12:25

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2025ء)سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ مملکت کو سعودی ویژن 2030 کے آغاز کے نویں سال میں اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کی کامیابیوں پر فخر ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ قومی عزائم نے چیلنجز کو عبور کیا اور سعودی شہریوں نے عزائم کو کامیابی میں تبدیل کرنے کی اپنی صلاحیت کو ثابت کردیا ہے۔

سعودی ولی عہد نے کہا کہ ویژن 2030 ہمارے ذہنوں میں شہری کو سب سے آگے رکھنے کا تصور تھا کیونکہ وہ اس کا ستون اور اس کا ہدف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب تک جو کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں وہ مشترکہ قومی کوششوں کی وجہ سے ہیں جنہوں نے اہداف کے حصول میں اہم کردار ادا کیا اور ان میں سے کچھ اہداف سے زیادہ بھی حاصل کرلیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور دیا کہ ویژن 2030 کی چھتری کے تحت کی جانے والی کوئی بھی کامیابی قوم کے لیے فروغ اور اس کے شہریوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

یہ کامیابیاں آنے والی نسلوں کو اتار چڑھا اور تبدیلیوں کے خلاف قوت مدافعت فراہم کرتی ہیں اور ہر سطح پر قومی ترقی کی پائیداری کو بڑھا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مملکت ویژن 2030 کے تمام مقاصد کے حصول کی جانب ثابت قدمی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ کوششوں کو دوگنا کیا گیا ہے۔ واضح رہے سعودی ویژن 2030 اس وقت اپنے سفر کے دوسرے مرحلے (2021-2025) کو مکمل کرنے کے قریب ہے۔

ویژن کے تحت 2024 کے اہداف کو حاصل کرلیا گیا ہے۔ پروگرام ٹریک پر ہے۔ مخصوص ترجیحات کے اندر آگے بڑھ رہے ہیں۔ 2030 تک ویژن کے اہداف حاصل کرنے کے لیے قوم اور اس کے شہریوں کے ساتھ کیے گئے وعدوں کے مطابق مقاصد کو حاصل کیا جارہا ہے۔سعودی ویژن 2030 اس بات پر زور دیتا ہے کہ بہترین بین الاقوامی معیارات اور طرز عمل پر عمل کرکے اپنے عظیم اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جائے۔

ٹاسک فورسز، سرکاری شعبے و نجی شعبے اور غیر منافع بخش شعبوں کی شراکت داری سے بڑی چھلانگ لگائی جائے اور سعودی عرب کو مستقبل میں بہترین عالمی معیشتوں میں نمایاں مقام دلایا جائے۔اس وژن سے مزید بڑی کامیابیاں حاصل کرنے کی توقع ہے۔ اس سے زندگی کے معیار پر مثبت اثر پڑے گا۔ اقتصادی مواقع کو وسعت ملے گی۔ کاروباری ماحول کو بہتر بنایا جائے گا اور آنے والی دہائیوں تک مملکت کی پائیدار اقتصادی اور سماجی ترقی میں مدد ملے گی۔