امن اور جنگ کا فیصلہ کسی دھڑے یا پارٹی کا کام نہیں،پی ایل او

پرامن عوامی مزاحمت قومی مقاصد کے حصول کا بہترین طریقہ ہے،بیان

ہفتہ 26 اپریل 2025 12:25

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2025ء)اسرائیل نے 18 مارچ سے فلسطین پر حملے دوبارہ شروع کر رکھے ہیں۔ غزہ پر جاری وحشیانہ حملوں کے درمیان فلسطینی مرکزی کونسل نے کہا ہے کہ اب قومی ترجیح اسرائیلی جارحیت کو روکنا ہے اور غزہ کی پٹی میں اپنے لوگوں کے خلاف اسرائیلی افواج کی جارحیت کو روکنا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق 23 اپریل کو رام اللہ میں صدارتی ہیڈکوارٹر میں شروع ہونے والے اپنے 32 ویں اجلاس کے اختتام کے بعد حتمی بیان میں پی ایل او نے اس بات کی تصدیق کی کہ جنگ، امن اور مذاکرات کے بارے میں فیصلے کسی دھڑے یا پارٹی کا نہیں بلکہ قومی معاملہ ہے۔

پی ایل او نے کہا کہ پرامن عوامی مزاحمت قومی مقاصد کے حصول کا بہترین طریقہ ہے۔قومی کونسل کے چیئرمین روحی فتوح نے اپنے لوگوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ کو روکنے کی مرکزیت پر زور دیا۔

(جاری ہے)

فلسطینی صدر محمود عباس نے اپنی تقریر کے دوران قومی پوزیشن کے استحکام اور نقل مکانی اور الحاق کو مسترد کرنے پر زور دیا۔ مرکزی کونسل نے محمود عباس کی تقریر کو اپنے اقدامات کے لیے ایک بنیادی دستاویز قرار دیا۔

مرکزی کونسل نے اسرائیل کو نسل کشی کی کارروائیوں اور غزہ کی پٹی کے لوگوں کے خلاف جنگ کے طور پر فاقہ کشی کے استعمال کا مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے نقل مکانی کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کیا، الحاق کی کوششوں کو قطعی طور پر مسترد کیا اور بین الاقوامی قانونی حیثیت پر مبنی ایسے سیاسی افق کے آغاز پر بھی زور دیا جو اسرائیلی کے قبضے کے خاتمے کا باعث بنے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام متعلقہ بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کی بنیاد پر منصفانہ امن کے آپشن کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے ایگزیکٹو کمیٹی پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں تمام علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کی پیروی کرے۔