بندگاہ پردھماکے سے پہلے ایک شعلہ دیکھا گیا ‘ مجرموں سے ہر سطح پر نمٹا جائے گا .ایرانی وزیرداخلہ

رجائی بندرگاہ دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 40 ہوگئی‘ 1205 افراد زخمی ہیں . سرکاری رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 28 اپریل 2025 14:56

بندگاہ پردھماکے سے پہلے ایک شعلہ دیکھا گیا ‘ مجرموں سے ہر سطح پر نمٹا ..
تہران(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 اپریل ۔2025 )ایرانی وزیر داخلہ سکندر مومنی نے بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کے حوالے سے کہا تھا کہ مجرموں سے ہر سطح پر نمٹا جائے گاایران میں دھماکے میں ہونے والی جانی نقصان پر سوگ منایا جا رہا ہے ایرانی وزیر داخلہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ واقعے کے دن ایک چھوٹا شعلہ دیکھا گیا ہے جس کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی .

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ تقریباً ایک منٹ کے اندر آگ بھڑک اٹھی اور پھیل گئی اور ایک زبردست دھماکہ ہواانہوں نے کہا کہ اس دھماکے کے حوالے سے حفاظتی اور غیر فعال دفاعی اقدامات کی تعمیل کرنے میں ناکامی یا آتش گیر مواد کی ٹھیک طور پر جانچ جیسے مسائل کی تحقیقات کی جائیں گی ان کے مطابق بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کی مکمل تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور بنیادی دستاویزات جمع کر لی گئی ہیں.

ایرانی وزیر داخلہ کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب آگ بجھانے کی کارروائیاں ابھی جاری ہیں اور دھماکے کی وجہ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے آگ بجھانے کی کارروائیوں میں مدد کے لیے تین روسی طیاروں کی بندر عباس میں آمد کی اطلاع دی ان طیاروں میں دو پانی چھڑکنے والے طیارے اور ایک کمانڈ ایئر کرافٹ شامل ہے. خیال رہے کہ گذشتہ روز روسی صدر پوتن نے تعزیتی پیغام بھیجتے ہوئے ایران کو آگ پر قابو پانے کے لیے مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی دوسری جانب ایران کے صوبہ ہرمزگان کے گورنر جنرل محمد عاشوری نے بتایاکہ بندر عباس میں رجائی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 40 ہوگئی ہے جبکہ 1205 افراد زخمی ہیں تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بندرگاہ پر آگ لگنے اور دھماکے کے باعث اب تک 1205 افراد کو طبی مراکز میں داخل کرایا گیاجن میں 900 سے زائد کو علاج کے بعد گھر بھیج دیا گیا، سینکڑوں مریض اب بھی زیر علاج ہیں، جن میں 3 درجن کے قریب شہریوں کی حالت نازک ہے.

ایرانی نشریاتی ادارے کے مطابق بندرعباس میں واقع ایران کی رجائی بندرگاہ کے کچھ حصوں میں 30 گھنٹے سے زائد کی کوششوں کے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی، جسے بجھا دیا گیا ہے رجائی بندرگاہ پر ہونے والے مہلک دھماکے کے 33 گھنٹے بعد ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے تعزیتی پیغا م میں سیکیورٹی اور عدالتی حکام پر زور دیا گیا کہ وہ مکمل تحقیقات کریں کسی بھی غفلت یا دانستہ عمل کی نشاندہی کریں، اور قواعد و ضوابط کے مطابق کارروائی کریں ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ہسپتال کا دورہ کیا اور زخمیوں سے ملاقاتیں کیں، انہوں نے زیر علاج افراد کی عیادت کی اور کہا کہ صحت مند ہونے کے لیے پرامید رہیں.

ایران کے ایک رکن پارلیمنٹ نے اسرائیل پر بندر عباس کی رجائی بندرگاہ پر ہونے والے مہلک دھماکے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا ہے تہران سے رکن پارلیمنٹ محمد سراج نے کہا کہ دھماکا خیز مواد کنٹینرز میں پہلے سے نصب تھا اور ممکنہ طور پر سیٹلائٹ یا ٹائمر کے ذریعے ریموٹ کے ذریعے دھماکا کیا گیا ہے انہوںنے کہا کہ یہ واقعہ حادثاتی نہیں تھا انہوں نے قدرتی آگ کو ایک وجہ قرار دیتے ہوئے اس واقعے کو ایران کے بین الاقوامی تعلقات میں خلل ڈالنے کی وسیع تر اسرائیلی کوششوں سے جوڑا‘انہوں نے حملے کا موازنہ بیروت بندرگاہ کے دھماکے سے کیااور کہا کہ بہتر انتظام کی وجہ سے نقصان پر قابو پالیا گیا تاہم انہوں نے اس تبصرے کی حمایت میں کوئی آزاد ثبوت پیش نہیں کیا.