امریکہ ہی نہیں بلکہ اب میں پوری دنیا چلا رہا ہوں، ٹرمپ کا دعویٰ

جو کام میں کر رہا ہوں وہ نہایت سنجیدہ ہے،دوسری مدت میں خود کو زیادہ طاقتور محسوس کر رہا ہوں، میری انتظامیہ اب وفادار افراد پر مشتمل ہے اور عدالتی نظام کے ساتھ ان کا رویہ بھی پہلے سے زیادہ جارحانہ ہو گیا ہے، امریکی صدر کا دی اٹلانٹک کو انٹرویو

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 29 اپریل 2025 10:57

امریکہ ہی نہیں بلکہ اب میں پوری دنیا چلا رہا ہوں، ٹرمپ کا دعویٰ
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اپریل 2025)امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ میں امریکہ ہی نہیں بلکہ اب پوری دنیا چلا رہا ہوں، جو کام میں کر رہا ہوں وہ نہایت سنجیدہ ہے، اس کے باوجود میں اسے کرتے ہوئے لطف اندوز ہو رہا ہوں،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دی اٹلانٹک کو دیئے گئے ایک انٹرویو میںکہنا ہے کہ ان کی دوسری مدت صدارت پہلی کے مقابلے میں بہت مختلف ہے،وہ دوسری مدت میں خود کو زیادہ طاقتور محسوس کر رہے ہیں۔

ان کی انتظامیہ اب وفادار افراد پر مشتمل ہے اور عدالتی نظام کے ساتھ ان کا رویہ بھی پہلے سے زیادہ جارحانہ ہو گیا ہے جو بعض اوقات ان کے ایجنڈے کے راستے میں رکاوٹ بنتا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پہلی بار مجھے دو کام کرنے تھے۔ملک چلانا اور اپنی بقا کی جنگ لڑنا کیونکہ میرے اردگرد کرپٹ لوگ موجود تھے۔

(جاری ہے)

اب دوسری بار میں ملک اور دنیا دونوں چلا رہا ہوں۔

انٹرویو سے قبل ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں طنزیہ انداز میں کہا تھا کہ وہ محض یہ جاننے کیلئے اٹلانٹک کو انٹرویو دے رہے ہیں کہ آیا یہ میگزین سچ بولنے کی صلاحیت رکھتا بھی ہے یا نہیں۔صدرڈونلڈ ٹرمپ نے تیسری مدت کے امکان پر بھی بات کی جس کا اشارہ وہ ماضی میں دے چکے ہیں لیکن ریپبلکن پارٹی کے کئی رہنما اسے مذاق سمجھتے ہیں۔

ٹرمپ نے کہا۔یہ کوئی ایسی چیز نہیں جس پر میں سنجیدگی سے غور کر رہا ہوں اور میرا خیال ہے کہ اسے عملی طور پر انجام دینا بہت مشکل ہوگا۔خیال رہے کہ امریکی صدرٹرمپ نے پہلے 100 دنوں میں 140 سے زائد ایگزیکٹو آرڈرز جاری کئے ہیں جن کا ہدف داخلی پالیسیوں کے ساتھ ساتھ سیاسی مخالفین بھی تھے۔ تاہم واشنگٹن پوسٹ،اے بی سی نیوز،ایپسوس کے تازہ سروے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی عوامی مقبولیت میں نمایاں کمی آئی ہے اور ان کی منظوری کی شرح 39 فیصد تک گر چکی ہے جس کی وجہ موجودہ معاشی حالات اور تجارتی محصولات کے اثرات پر بڑھتی ہوئی تشویش بتائی جا رہی ہے۔