کینیڈا کے الیکشن میں 2 پاکستانی نژاد خواتین بھی رکنِ پارلیمنٹ بن گئیں

ان میں سے ایک پاکستانی نژاد خاتون امیدوار نے اپنے حریف پر 5 ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری حاصل کی

Sajid Ali ساجد علی منگل 29 اپریل 2025 15:14

کینیڈا کے الیکشن میں 2 پاکستانی نژاد خواتین بھی رکنِ پارلیمنٹ بن گئیں
ٹورنٹو ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 اپریل 2025ء ) کینیڈا کے الیکشن میں 2 پاکستانی نژاد خواتین بھی رکنِ پارلیمنٹ بن گئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا کے انتخابات میں 2 پاکستانی نژاد خواتین بھی پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوئی ہیں، ان میں سے پاکستانی نژاد اقراء خالد چوتھی بار کینیڈین پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہونے میں کامیاب ہوئیں، انہوں نے اپنے حریف امیدوار پر 5 ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری حاصل کی، ووٹوں کی جاری گنتی میں ان کی لیڈ مزید بڑھنے کی بھی توقع ہے، ان کے علاوہ پاکستانی نژاد خاتون سلمیٰ زاہد نے انتخابات میں 21 ہزار ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی اور وہ بھی کینیڈین پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوگئیں۔

بتایا گیا ہے کہ کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے انتخابات میں کامیابی حاصل کرلی ہے جس کے ساتھ ہی ان کی لبرل پارٹی نئی مدت کے لیے برسر اقتدار آ گئی، لبرلز کینیڈا کی اگلی حکومت تشکیل دیں گے لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وہ پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کریں گے یا نہیں، تاہم لبرل پارٹی کی جانب سے عوام کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ معاشی بحرانوں سے نمٹنے کے اپنے تجربے کی وجہ سے وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی جنگ اور کینیڈا کے ساتھ الحاق کی دھمکیوں سے کینیڈین عوام میں غصہ پایا جاتا ہے جس کے باعث امریکہ کے ساتھ معاملات انتخابی مہم کا سب سے بڑا ایشو رہا، یہی وجہ ہے کہ نو منتخب مارک کارنی جو اس سے پہلے کبھی منتخب عہدے پر نہیں رہے، وہ اس سے قبل برطانیہ اور کینیڈا دونوں میں مرکزی بینک کے گورنر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں تاہم گزشتہ ماہ جسٹن ٹروڈو کے مستعفی ہونے پر مارک کارنی عارضی مدت کے لیے وزیر اعظم بنے اور انہوں نے اپنی انتخابی مہم کی شروعات ٹرمپ مخالف پیغام پر کی تھی۔