سیکریٹری اسپورٹس عبدالعلیم لاشاری کو تمغہ امتیاز سے نوازنے کا مطالبہ

قلیل وقت میں اسپورٹس اور نوجوانوں کے لئے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں،اسپورٹس ایسوسی ایشنز

منگل 29 اپریل 2025 23:42

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2025ء)سندھ کی اسپورٹس ایسوسی ایشنز اور نامور اسپورٹس شخصیات نے کھیلوں میں ناقابل فراموش خدمات انجام دینے پر سیکریٹری اسپورٹس اینڈ یوتھ افئیرز عبدالعلیم لاشاری کو تمغہ امتیاز سے نوازنے کا مطالبہ کر ڈالا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند ماہ میں سندھ میں کھیلوں کی گراں قدر خدمات انجام دینے پر صوبائی اسپورٹس ایسوسی ایشنز،نامور اسپورٹس شخصیات،اسپورٹس آرگنائزرز،کھلاڑیوں،کوچز اور اسپورٹس حلقوں نے سیکریٹری اسپورٹس اینڈ یوتھ افئیرز کو ان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت سے تمغہ امتیاز دینے کا مطالبہ کر دیا،سندھ کی باکسنگ،جوڈو،رسہ کشی،کراٹے،ونجھ وٹی،ملاکھڑہ،بیڈ منٹن،ٹیبل ٹینس،ہاکی،والی بال،بیس بال،سافٹ بال،فینسنگ اور دیگر ایسوسی ایشنز کے ساتھ ساتھ سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے جملہ عہدے داروں کاکہنا ہے کہ سیکریٹری اسپورٹس عبدالعلیم لاشاری نے اپنے چارج سنبھالنے سے کے کر اب تک قلیل عرصہ میں وہ کام کر دیا ہے جو ان کے پیش رو سیکریٹری حضرات برسوں نہیں کر سکے،ان کے کام کی رفتار اور تعداد کو دیکھ کر کہا جا سکتا ہے کہ سابق صوبائی وزیر کھیل ڈاکٹر محمد علی شاہ کے بعد سندھ میں اسپورٹس کے لئے اس قدر کام ہوا ہے،موجودہ سیکریٹری اسپورٹس کے دور میں نا صرف سندھ بھر میں گرانڈز اور اسٹیڈیمزکو اپ گریڈ کر کے کھیلوں کی سرگرمیاں بحال کی گئیں بلکہ یوتھ سینٹرز کو بھی فعال کیا گیا،سندھ بھر میں ڈسٹرکٹ اسپورٹس افسران کو متحرک کرنے کے ساتھ ساتھ سندھ کی تاریخ میں پہلی بار سندھ پنک گیمز،سندھو دریا گیمز،ٹرانس جینڈز گیمز اور سندھ کے روایتی کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کیا گیا،سندھ کے نوجوانوں کے لئے کئی یادگار پروگرامزکا انعقادکیا گیا۔

(جاری ہے)

سیکریٹری اسپورٹس ہی کے زیر نگرانی مئی میں نیشنل گیمز منعقد کروانے کی بھی تیاریاں مکمل تھیں تاہم بعض ناگزیر وجوہات کی بناپر نیشنل گیمزملتوی کر دیئے گئے ورنہ نیشنل گیمز کا کراچی میں شانداراور یادگار انعقاد بھی ا ن کے زریں کارناموں میں شمار ہوتا۔انہوں نے وفاقی اور سندھ حکومت سے اپیل کی ہے کہ سیکریٹری اسپورٹس اینڈ یوتھ افئیرز کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے تمغہ امتیاز کے لئے ان کے نام کو زیر غور لایاجائے اور انہیں تمغہ امتیاز سے نوازا جائے۔