پارلیمانی سیکرٹری اوقاف ملک وحیدکا محکمہ اوقاف و مذہبی امور کے ہیڈ آفس کادورہ، اجلاس کی صدارت کی

سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے ادارے کے تنظیمی ڈھانچے،ورکنگ اور آئندہ کے لائحہ عمل بارے بریفنگ دی

منگل 29 اپریل 2025 19:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2025ء) پارلیمانی سیکرٹری اوقاف ملک وحیدنے محکمہ اوقاف و مذہبی امور پنجاب کے ہیڈ آفس، ایوان اوقاف کادورہ کیا اور محکمانہ اجلاس کی صدارت کی۔ سیکرٹری/چیف ایڈ منسٹریٹر اوقاف پنجاب ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے وزیر اعلی پنجاب کے ویژن کے سبب وقف محصولات ِ زر میں تاریخی اضافے، ادارے کے تنظیمی ڈھانچے،ورکنگ اور آئندہ کے لائحہ عمل بارے بریفنگ دی۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ اوقاف کی تعمیر و ترقی ریکارڈ ساز ہے اور بجٹ اہداف کا حصول لائق تحسین ہے۔ اوقاف کی آمدن کو سرپلس میں دیکھ کر خوشی ہوئی۔ انہوں نے محکمانہ آمدن اور محصولاتِ زر میں 25فیصد اضافہ پر سیکرٹری/چیف ایڈ منسٹریٹر اوقاف کو مبارکباد دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مزارات پر بہترین سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔

مزارات کی، ان کے اصل طرزِ تعمیر اور خدوخال کے مطابق بحالی کو یقینی بنایاگیا۔ خانقاہیں اور مزارات انسانی ویلفیئر کے سب سے بڑے مراکز ہیں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری /چیف ایڈ منسٹریٹر اوقاف ڈاکٹر طاہر رضابخاری نے کہا کہ گڈ گورننس کے بغیر ترقی ممکن نہیں، سروس ڈلیوری بنیادی ذمہ داری ہے۔محراب و منبرقومی یکجہتی کے تقاضوں سے آگاہ ہے۔

مزارات و مساجد کے انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن موجودہ حکومت کا عظیم کارنامہ ہے، زائرین کی گنجائش کو پیش ِ نظر رکھتے ہوئے، مزارات و مساجد کی تجدیدِ نوپر خصوصی توجہ دی جاری ہے۔ سیکرٹری اوقاف نے مزید کہا کہ میرٹ، شفافیت اور گڈ گورننس کے ذریعے محکمہ کے مالی حالات مستحکم کردیے۔ موثر ’’فالواپ‘‘کے ذریعے ہی بہترین نتائج کا حصول ممکن ہوا۔

انہوں نے کہا کہ کمرشل سکیمزو دیگر ترقیاتی پراجیکٹس کی تعمیر سے اوقاف خود انحصاری کے حوالے سے ایک موثر مثال بن کر سامنے آیا۔اجلاس میں ڈائریکٹر ایڈ منسٹریشن اوقاف محمد شاکر، ڈائریکٹر پراجیکٹس اوقاف رفیق نور وٹو،ڈپٹی سیکرٹری اوقاف عامر شہزاد، ڈپٹی ڈائریکٹر ز اوقاف آصف اعجاز اور چوہدری طاہر احمد سمیت دیگر اوقاف آفیسران بھی موجود تھے۔دریں اثنا پارلیمانی سیکرٹری نے داتا دربار پر حاضری دی، چادر چڑھائی اور تعمیراتی کاموں کا جائزہ بھی لیا۔