غزہ میں حماس کے تین نمایاں عہدیدار مار دیے ہیں، اسرائیلی فوج

اسرائیلی افواج محصور غزہ کی پٹی میں اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے،ترجمان

بدھ 30 اپریل 2025 14:26

تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2025ء)اسرائیلی عہدیدار نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی تک پہنچنے کے لئے قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات میں کسی پیشرفت سے انکار کیا ہے۔ اس دوران میدان میں جھڑپیں ابھی بھی جاری ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے غزہ کی کارروائیوں کے دوران حماس میں 3 نمایاں عہدیداروں کو مار دیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرائی نے مزید کہا کہ اسرائیلی افواج محصور غزہ کی پٹی میں اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔صہیونی فوج کے ترجمان نے ایکس پر کہا کہ ہم سات اکتوبر کے حملے میں ملوث حماس رہنماں کا پیچھا کر رہے ہیں اور ان میں سے مزید تین کو مار دیا ہے۔ انہوں نے قائدین کی تصویروں کے ساتھ بھی اشاعت منسلک کی۔

(جاری ہے)

ان میں نضال حسنی الصرفیطی شامل ہیں۔

وہ تنظیم الجبھ الشعبی کے ممتاز رہنما ہیں۔ ادرائی نے مزید کہا کہ حماس کے ارکان کو تربیت دینے کے الزام میں الصرفیطی کو 2002 سے لے کر 2015 تک کی قید کی سزا دی گئی تھی۔ ادرائی نے دعوی کیا کہ اپنی رہائی کے بعد بھی الصرفیطی نے اسرائیل کے اندر کارروائیوں پر کام جاری رکھا ہوا تھا۔اسرائیلی کارروائی میں مارے گئے دوسرے حماس رہنما سعید امین سعید ابو حسینین تھے۔

وہ حماس کی دیر البلح بٹالین میں ایلیٹ یونٹ سے وابستہ تھے ۔ انہوں نے سات اکتوبر 2023 کے حماس کے حملے میں اسرائیلی کبوٹیز کسوفیم پر حملے میں حصہ لیا تھا اور اس کارروائی کو لیڈ کیا تھا۔اسرائیلی فوجی ترجمان نے مزید بتایا کہ مارے گئے تیسرے حماس رہنما مصطفی یوسف العبد مطبوق ہیں۔ یہ حماس کی جبالیا بٹالین میں آپریٹنگ آفیسر تھے۔ انہوں نے کہا غزہ کی پٹی میں اسرائیلی افواج کے خلاف منصوبوں کی قیادت کی ہے۔

یہ فیلڈ پیشرفت اس وقت سامنے آتی ہے جب بروکرز کے مابین غزہ کی پٹی پر جنگ ختم کرنے کے حوالے سے مذاکرات کی بات چیت چل رہی ہے۔گذشتہ روز مصری سکیورٹی کے دو ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی تک پہنچنے کے لئے قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات میں بڑی پیشرفت ہورہی ہے۔ تاہم ایک اسرائیلی عہدیدار نے مزید تفصیلات دیئے بغیر ویب سائٹ "ایکسیوس" کو بتایا کہ کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ یاد رہے حماس نے 17 اپریل کو اسرائیلی کی اس ایک تجویز سے انکار کردیا تھا جس میں 10 زندہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں 45 دن کی جنگ بندی کا کہا گیا تھا۔ حماس نے تمام یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیلی فوج کے غزہ کی پٹی سے مکمل انخلا اور جنگ بندی کے جامع معاہدے کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :