Live Updates

پنجاب کا بجٹ 2025-26عوامی امنگوں کا ترجمان ہو گا‘مجتبیٰ شجاع الرحمان

صوبے کی ترقیاتی ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کرنا چاہتے ہیں ،آمدن واخراجات میں توازن کیلئے مربوط کوششیں کر رہے ہیں زرعی اجناس پر سبسڈی پر کنٹرول سے اربوں روپے کا سرکلر ڈیبٹ ختم کیا گیا جو پنجاب حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے‘وزیر خزانہ پنجاب

بدھ 30 اپریل 2025 19:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2025ء) وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا ہے کہ صوبے کی ترقیاتی ضروریات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کرنا چاہتے ہیں اس مقصد کے لیے آمدن اور اخراجات میں توازن کے لیے مربوط کوششیں کر رہے ہیں،پنجاب ریونیو اتھارٹی میں ڈیجیٹل ریفارمز اور اربن پراپرٹی کی سالانہ رینٹل ویلیو سے کیپیٹل ویلیو پر منتقلی سے مالی بے ضابطگیوں میں کمی آ ئی اور محصولات میں اضافہ،پینشن ریفارمز نے مالیاتی نظم و نسق میں بہتری کے ذریعے مستقبل کی مالی ذمہ داریوں میں توازن کی گنجائش پیدا کی، زرعی اجناس پر سبسڈی پر کنٹرول سے اربوں روپے کا سرکلر ڈیبٹ ختم کیا گیا جو پنجاب حکومت کی ایک بڑی کامیابی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ خزانہ پنجاب اور برطانوی ادارہ ایف سی ڈی او کے تعاون سے جاری سب نیشنل گورننس (ایس این جی ) پروگرام کے زیر اہتمام بجٹ 2025-26 کی تیاری سے قبل مشاورتی ورکشاپ سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

ورکشاپ کا مقصد بجٹ سازی کے عمل میں اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کو یقینی بنانا اور بجٹ کو عوام بالخصوص محروم طبقات کی ترجیحات اور ضروریات سے ہم آہنگ کرنا تھا۔

ورکشاپ کے دیگر شرکاء میں سرکاری افسران، بین الاقوامی ترقیاتی شراکت داروں، سول سوسائٹی اور تعلیمی اداروں کے نمائندگان شامل تھے۔ صوبائی وزیر نے ورکشاپ کے شرکاء کو بتایا کہ بجٹ سازی کے عمل میں عوامی شمولیت کی یہ روایت نئی نہیں ہے پنجاب حکومت اس سے پہلے بھی بجٹ سے متعلق سٹیک ہولڈرز کی تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنا چکی ہے۔ پنجاب حکومت نے ماضی میں کبھی کسی سوسائٹی کے کسی سگمنٹ کو بنیادی ضروریات سے محروم رکھا ہے اور نا مستقبل میں ایسا کرے گی۔

بجٹ 2025-26 عوامی امنگوں کا ترجمان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ورکشاپ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومتِ پنجاب بجٹ سازی کے عمل کو شفاف، جامع، اور ہر شہری کی آواز کا عکاس بنانا چاہتی ہے ظ بالخصوص ان طبقات کی جو ہمیشہ نظر انداز ہوتے آئے ہیں۔ سول سوسائٹی، تعلیمی ماہرین اور ترقیاتی شراکت داروں کی شمولیت سے ہم اس امر کو یقینی بنا رہے ہیں کہ بجٹ سازی میں عوامی ترجیحات کو اولیت حاصل ہو ورکشاپ میں جن اہم شعبوں پر گفتگو کی گئی ان میں تعلیم، صحت، سماجی تحفظ، زراعت، صنعت، انصاف، اور مقامی حکومت شامل تھے۔

موضوعاتی گروپ مباحثوں میں خواتین، بچیوں، معذور افراد، غیر مسلم اقلیتوں اور ٹرانس جینڈر افراد کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ ترجیحات مرتب کی گئیں۔برطانوی ہائی کمیشن اور پاکستان میں ایف سی ڈی سی کے سینئر گورننس ایڈوائزر، میٹ کلینسی نے کہا کہ بجٹ سازی میں عوام کی شمولیت حکومت پر اعتماد سازی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ ہم حکومتِ پنجاب کے ساتھ ایس این جی پروگرام کے تحت اس عمل کو مزید شفاف، جامع اور عوامی ضروریات سے ہم آہنگ بنانے میں معاون ہیں۔

ورکشاپ میں سابق چیئرپرسن نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن محترمہ خاور ممتاز، ایڈیشنل سیکریٹری فنانس (بجٹ) عمر عباس میلا، محکمہ جاتی سینئر افسران، اور عالمی اداروں جیسے ورلڈ بینک، UNDP، FCDO، UNICEF، GIZ اور ممتاز تعلیمی اداروں بشمول LUMS اور پنجاب یونیورسٹی کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر ایس این جی کی جانب سے پنجاب کے گزشتہ تین سالوں کے بجٹ میں جینڈر ریسپانسونیس سے متعلق ایک تجزیاتی رپورٹ بھی پیش کی گئی، جس میں سماجی شعبے میں سرمایہ کاری کے رجحانات پر روشنی ڈالی گئی۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات