بھارت ،کرناٹک میں وقف قانون کے خلاف تمام مذاہب کے لوگوں کا احتجاج

وقف املاک میں حکومتی مداخلت سے ملک کو شدید خطرہ لاحق ،یہ ایک دن کا احتجاج نہیں مسلسل تحریک کا آغاز ہے،ڈاکٹرعبدالقدیر

جمعرات 1 مئی 2025 15:57

بنگلورو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 مئی2025ء)بھارتی ریاست کرناٹک میںمختلف مذاہب اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے حال ہی میں نافذ کیے گئے متنازعہ وقف قانون کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق احتجاجی مظاہرے کی قیادت جوائنٹ ایکشن کمیٹی بدار ڈسٹرکٹ کے کنوینراور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ایگزیکٹو ممبر ڈاکٹر عبدالقدیرنے کی۔

ریلی میں حصہ لینے والوں میں مسلمان، ہندو، سکھ، عیسائی اور دلت شامل تھے۔ ریلی شہر کی تاریخی جامع مسجد سے شروع ہوئی اور محمود گاون چوک، شاہ گنج مین روڈ سے ہوتی ہوئی امبیڈکر سرکل پر اختتام پذیر ہوئی جہاں یہ ایک بڑے جلسہ عام میں تبدیل ہو گئی۔ شدید گرمی کے باوجودہزاروں افراد احتجاج میں شریک ہوئے اورمذکورہ قانون کو مذہبی اور آئینی حقوق کی خلاف ورزی قراردیا۔

(جاری ہے)

اظہار یکجہتی کے طور پرشہر بھر میں دکانیں، بازار اور تجارتی ادارے بند رہے۔ شرکاء نے آئین میں درج سیکولر اقدار کو برقرار رکھنے پر زور دیا۔ ڈاکٹر عبدالقدیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ وقف املاک میں حکومتی مداخلت سے ملک کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک دن کا احتجاج نہیں بلکہ مسلسل تحریک کا آغاز ہے، جب تک وقف ترمیمی قانون واپس نہیں لیا جاتا، ہماری مزاحمت جاری رہے گی۔