Live Updates

حیدرآباد، ٹیسٹ پاس خواتین نے آفر لیٹر جاری نہ کرنے کی صورت میں وزیر اعلی ہاس کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کی دھمکی

جمعرات 1 مئی 2025 23:24

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2025ء) ٹیسٹ پاس خواتین نے آفر لیٹر جاری نہ کرنے کی صورت میں وزیر اعلی ہاس کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے اور خود کشی کی دھمکی دیدی، چار سالوں سے آفر لیٹر کے انتظار میں خواتین امیدوار ذہنی مریضہ بن گئی ہیں، جان بوجھ کر سست روی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے گزشتہ چار سالوں سے SNE نہیں دی گء آفر لیٹر کے انتظار میں عمریں ضائع ہوتی جارہی ہیں دوسری ملازمت کے لئیے بھی نااہل ہوچکے ہیں حکومت ذمہ داری کا مظاہرہ کرے یہ بات آئی بی اے پاس پی ایس ٹی اور جے ای ایس ٹی کی فوکل پرسن ایمل بلوچ، ثمینہ لاشاری، بی بی غلام زہرہ، آسیہ بی بی، دعا لاشاری اور عمیر عباسی نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس اور احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ ہم نے سال 2021 میں اآء بی اے ٹیسٹ پاس کیا اور پی ایس ٹی اور جے ای ایس ٹی کی اسامیوں کے لئیے ٹیسٹ میں 40 فیصد سے زائد نمبر حاصل کرکے ویٹنگ لسٹ میں شامل ہیں مء 2022 سے بھرتی کا عمل شروع ہے 36 ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود صرف تین فیز چلائے گئیے ہیں حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں بھرتی کے عمل کو انتہاء سست روی سے چلایا جارہا ہے جس کی وجہ سے ویٹنگ لسٹ میں شامل امیدوار باالخصوص خواتین شدید ذہنی اذیت سے دوچارہیں ہزاروں نشستیں خالی اور اساتذہ کی کمی کے باوجود حکومت اس جانب سنجیدگی سے توجہ دے نہیں رہی انہوں نے کہاکہ محکمہ تعلیم سندھ میں تعلیم اورمیرٹ کا قتل ہورہا ہے سندھ میں ایک کروڑ سے زائد بچے اسکولز سے باہر ہیں جس کی وجہ سے بچوں کا مستقبل تاریک ہوتاجارہا ہے انہوں نے کہاکہ حکومت 90 ہزار نء بھرتیاں کرنے کے بجائے سب سے پہلے 13 ہزار ویٹنگ میں۔

(جاری ہے)

بیٹھے امیدواروں کو آفر لیٹر جاری کرے اور آنے والے سالانہ بجٹ میں ایس این ای کی منظوری اور نشستیں مختص کی جائیں سندھ کے پڑھے لکھے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ساتھ انصاف کیا جائے انہوں نے ایک مرتبہ پھر اس عزم کا اعادہ کیاکہ اگر سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم نے ویٹنگ لسٹ میں شامل امیدواروں باالخصوص خواتین امیدواروں کو آفر لیٹر جاری نہ کئیے تو حواتین ٹرینوں کا راستہ روکیں گی پھر بھی مسئلہ حل نہ ہوا تو وزیر اعلی ہاس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائیگا جس میں خواتین امیدوار احتجاجی طور پر خود کشی کریں گی اور حالات کی تمامتر ذمہ داری سندھ حکومت وزیر تعلیم اور محکمہ تعلیم سندھ پر عائد ہوگی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ میں متاثرہ۔

خواتین شدید نعرہ بازی کررہی تھیں جبکہ انہوں نے ہاتھوں میں احتجاجی بینر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف احتجاجی نعرے درج تھے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات