ورکرز ویلفیئر بورڈ خیبر پختونخوا حکام کی لیبرکالونی ریگی للمہ پشاور سے متعلق نشر خبر کی وضاحت

جمعہ 2 مئی 2025 23:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2025ء)ورکرز ویلفئیر بورڈ خیبر پختونخوا کے حکام نے لیبرکالونی ریگی للمہ پشاور سے متعلق نشر ہونے والی خبر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوڈ 19 وبا کے دوران، ضلعی انتظامیہ نے 2020 میں ریگی لالمہ پشاور کے 2056 فیملی فلیٹس کو قرنطینہ مرکز قرار دیا تھا۔

(جاری ہے)

جس کے نتیجے میں ان فلیٹس کو اس دوران صنعتی مزدوروں کو الاٹ نہیں کیا جا سکا ریگی للمہ، پشاور میں 2056 فیملی فلیٹس کی تعمیر 2021 میں مکمل ہوئی اور یہ فلیٹس تاحال خالی ہیں ورکرز ویلفیئر بورڈ خیبر پختونخوا نے 2022 میں اپنے 98ویں اجلاس میں سفارش کی کہ یہ فلیٹس ورکرز ویلفیئر فنڈ آرڈیننس 1971 اور الاٹمنٹ ریگولیشنز 2002 کے تحت صنعتی مزدوروں کو کرایہ کی بنیاد پر الاٹ کیے جائیں بشرطیکہ تمام قانونی تقاضے مکمل ہوں 2023 میں ڈبلیو ڈبلیو بی کی 99واں اجلاس منعقد ہوا جس میں اس بات کی توثیق کی گئی کہ جب تک ورکرز ویلفیئر فنڈ اسلام آباد سے حتمی ہدایات موصول نہیں ہوتیں، صوبائی الاٹمنٹ کمیٹی کرایہ کی بنیاد پر فلیٹس کی الاٹمنٹ جاری رکھ سکتی ہے تمام تر مسائل اور پیچیدگیوں کے باوجود بورڈ نے الاٹمنٹ کا عمل شروع کیا اور 7 مئی 2024کو الاٹمنٹ کمیٹی کے سامنے اپنی سفارشات پیش کیں اور فیصلہ کیا کہ عوامی اشتہار کے ذریعے درخواستیں طلب کی جائیں 21 مئی 2024 کو لیڈنگ نیوز پیپرز میں اشتہار کو شائع کیا گیا اور اب تک 51 صنعتی یونٹس کے مزدوروں سے 609 درخواستیں موصول ہو چکی ہیں جبکہ ڈائریکٹوریٹ آف لیبر اور ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کو ضلع پشاور کے رجسٹرڈ مزدوروں کا ڈیٹا فراہم کرنے کے لیے خطوط بھی ارسال کیے گئے، جن کا ڈیٹا موصول ہو چکا ہے مذکورہ لیبر کالونی میں بجلی سہولت کی عدم موجودگی وجہ سے الاٹمنٹ میں تاخیر ہوئی کالونی کو 15دنوں میں بجلی کی ترسیل یقینی بنائی جائیگی الاٹمنٹ ریگولیشنز 2002 (ترمیم شدہ 2023) کے مطابق پہلے مرحلے میں کوٹہ فعال صنعتی یونٹس کو فارمولا کے تحت الاٹ کیا جائے گا۔