Live Updates

بھارت نے پاکستانی بحری جہازوں کے اپنی سمندری حدود سے گزرنے پر بھی پابندی عائد کردی

پاکستان سے گزرنے والی افغان برآمدات پر بھی پابندی لگا دی گئی، کوئی بھارتی جہاز پاکستانی بندرگاہ پر لنگر انداز نہیں ہوگا

ہفتہ 3 مئی 2025 17:14

بھارت نے پاکستانی بحری جہازوں کے اپنی سمندری حدود سے گزرنے پر بھی پابندی ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2025ء)بھارت نے پہلگام حملے کے بعد پاکستان سے براہ راست یا بالواسطہ مال کی درآمدات پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے اور پاکستانی جہازوں کو بھارتی بندرگاہوں تک رسائی دینے سے بھی منع کر دیا ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ بھارت نے پاکستانی جہازوں کے بھارتی سمندری حدود سے گزرنے پر بھی پابندی عائد کردی۔

بھارت کی وزارت تجارت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، فورن ٹریڈ پالیسی (ایف ٹی پی) میں ایک نیا ضابطہ شامل کیا گیا ہے جس میں پاکستان سے آنے والے یا پاکستان سے برآمد ہونے والے تمام سامان کی درآمدات یا ٹرانزٹ پر فوری طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔بھارت اس اقدام کو قومی سلامتی اور عوامی پالیسی کا نام دیا ہے، جس کے تحت پاکستان سے کسی بھی قسم کی درآمدات کو روکا جائے گا، چاہے وہ براہ راست ہوں یا کسی تیسرے ملک کے ذریعے۔

(جاری ہے)

بھارت نے پاکستان کے خلاف ایک اور سخت قدم اٹھاتے ہوئے پاکستانی پرچم بردار بحری جہازوں کے بھارتی بندرگاہوں میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ اسی طرح، بھارتی پرچم والے جہازوں کو بھی پاکستان کی کسی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے سے روک دیا گیا ہے۔یہ پابندی فوری طور پر نافذالعمل کر دی گئی ہے اور اگلے احکامات تک موثر رہے گی۔ بھارتی وزارت جہازرانی، بندرگاہوں اور آبی گزرگاہوں نے اس فیصلے کو بھارتی بحری تنصیبات، مال برداری اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری قرار دیا ہے۔

یہ حکم مرچنٹ شپنگ ایکٹ 1958 کی شق 411 کے تحت جاری کیا گیا ہے، جس کا مقصد بھارتی تجارتی بحریہ کی ترقی اور موثر دیکھ بھال کو یقینی بنانا ہے، تاکہ قومی مفادات کو بہتر انداز میں پورا کیا جا سکے۔وزارت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاکہ پاکستانی پرچم بردار کوئی بھی جہاز کسی بھارتی بندرگاہ کا دورہ نہیں کرے گا، اور بھارتی پرچم والا کوئی بھی جہاز پاکستان کی کسی بندرگاہ پر نہیں جائے گا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ اقدام بھارتی اثاثوں، کارگو اور اس سے منسلک انفرا اسٹرکچر کی حفاظت کے لیے کیا گیا ہے اور یہ بھارتی بحریہ کے طویل المدتی مقاصد کی تکمیل میں مدد دے گا۔ کسی بھی استثنی کی صورت میں معاملہ انفرادی بنیاد پر پرکھا اور فیصلہ کیا جائے گا۔بھارت کی کوشش ہے کہ اس تجارتی پابندی سے پاکستان کو شدید اقتصادی مشکلات کا شکار بنایا جائے اور نہ صرف پاکستان کی تجارت کو بلکہ پاکستان کی فارماسوٹیکل ضروریات کو بھی سنگین حد تک متاثر کیا جائے۔

پاکستان بھارت سے اپنی فارماسوٹیکل مصنوعات کی بڑی مقدار میں درآمدات کرتا ہے۔پاکستان نے بھی جوابا بھارت کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات معطل کر دیے ہیں اور واہگہ اٹاری بارڈر کے ذریعے ہونے والی تجارت کو بھی بند کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں بھارت اور پاکستان کے درمیان اقتصادی تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے ہیں۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات