سنٹرل جیل راڑہ کاروباری سیکٹر بن گیا

اشتہاریوں اور 302 کے کیس میں قید ملزمان/ مجرمان جیل کے اندر کریانہ، سبزی، فروٹ کی دکانیں ٹھیکے پر چلانے لگے

اتوار 4 مئی 2025 14:25

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2025ء)سنٹرل جیل راڑہ کاروباری سیکٹر بن گیا، اشتہاریوں اور 302 کے کیس میں قید ملزمان/ مجرمان جیل کے اندر کریانہ، سبزی، فروٹ کی دکانیں ٹھیکے پر چلانے لگے، سوشل میڈیا کے استعمال کے ساتھ ساتھ واٹس ایپ کی کالیں کاروبار کو چار چاند لگانے لگیں، تفصیلات کے مطابق سنٹرل جیل راڑہ مظفرآباد میں کاروباری مراکز کھل گیا، خطرناک قیدیوں کو سزاء کے ساتھ ساتھ جیل سے ٹائی کون بن کر نکلنے کا موقع فراہم کردیا گیا، جیل انتظامیہ کی جانب سے ایسے اشتہاریوں، قتل کے مقدمات میں سزاء کاٹنے والے مجرمان، ملزمان کو کریانہ، سبزی فروٹ، سیگریٹ سمیت دیگر اشیاء کی دکانات کی الاٹمنٹ کے بعد عدالتوں سے انصاف کے منتظرمتاثرہ شہریوں پر بجلی گرنے لگی، ذرائع کے مطابق جیل کے اندر نیٹ، کال پیکجز کی بھرپور سہولت میسر ہے جس کے بعد خطرناک قیدی با آسانی اپنے عزیزو اقارب اور دوستوں سے رابطے میں ہیں تشویش ناک بات یہ ہیکہ سنٹرل جیل میں زیر حراست سزاء کاٹنے والے مجرمان، ملزمان جب جیل سے رہاہوں گے تو وہ ایک امیر ترین شخصیت بن کر سامنے آئیں گے جس پر ایسے متاثر گھرانے جن کے عزیز و اقارب کے قتل یا دیگر سنگین جرائم میں ملوث ملزمان جن کے کیسز ابھی زیر سماعت ہیں اور جیل حراست میں ہیں یا پھر وہ مجرمان جن پر جرم ثابت ہو چکا ہے اور وہ سزاء کاٹ رہے ہیں ایسے عناصر کو جیل میں کاروبار کی سہولت فراہم کرنا آئین و قانون کی کھلی خلاف وزری ہے جس پر عوامی حلقوں میں شدید تشویش پائی جارہی ہے۔