Live Updates

انڈین ججوں سے کیا بات ہوئی نہیں بتاﺅں گا. چیف جسٹس پاکستان

دورہ چین میں معلوم ہوا چائنہ کی سپریم کورٹ میں 367 جج تعینات ہیں،حیران کن طور پر وہاں کوئی مقدمہ زیر التوا نہیں. جسٹس یحییٰ آفریدی کی سپریم کورٹ رپورٹرز سے ملاقات میں گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 6 مئی 2025 17:13

انڈین ججوں سے کیا بات ہوئی نہیں بتاﺅں گا. چیف جسٹس پاکستان
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 06 مئی ۔2025 )چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی نے کہا ہے کہ حالیہ دورہ چین کے دوران انہیں معلوم ہوا کہ چائنہ کی سپریم کورٹ میں 367 ججز تعینات ہیں اور حیران کن طور پر وہاں کوئی مقدمہ زیر التوا نہیں ہے، موجودہ حالات میں انڈین ججوںسے کیا بات ہوئی نہیں بتاﺅں گا. سپریم کورٹ رپورٹرز سے ملاقات کے دوران چیف جسٹس نے کہا جب چینی ججوں کو ہمارے زیرالتوا مقدمات کی تعداد بتائی گئی تو وہ حیران رہ گئے انہوں نے پوچھا کہ اتنے کیسز آپ کیسے نمٹائیں گے؟ میں نے جواب دیا کہ اسی لیے تو ہم آپ کے پاس آئے ہیں.

(جاری ہے)

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالتی نظام کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینا ناگزیر ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ٹیکنالوجی کوئی ایسی گولی نہیں جو کھائی جائے اور سب کچھ خود بخود بہتر ہو جائے. انہوں نے کہا جب تک مکمل ڈیٹا موجود نہ ہو مصنوعی ذہانت کاموثر استعمال ممکن نہیں ان کا کہنا تھا کہ چینی عدالتی نظام میں بھی پاکستان کی طرح چار فورمز کام کر رہے ہیں دورہ چین کے دوران بھارتی عدلیہ کے ججوں سے بھی بات چیت ہوئی تاہم موجودہ حالات کے تناظر میں ان باتوں کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا.

چیف جسٹس نے یہ بھی اعتراف کیا کہ پاکستان کی پانچوں ہائی کورٹس ٹیکنالوجی کے حوالے سے سپریم کورٹ سے بہتر سطح پر کام کر رہی ہیں انہوں نے زور دیا کہ عدالتی نظام میں بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کا موثر استعمال اور مثبت تجربات سے سیکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات ایسے ہیں کہ عدلیہ سے متعلق اچھی باتیں عوام تک پہنچنی چاہئیں تاکہ اعتماد بحال ہو اور اصلاحات کا عمل تیز ہو سکے.                                                   
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات