Live Updates

مجموعی محصولات میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 38 فیصد اضافہ، بجٹ کے مجموعی خسارہ میں 24 فیصد کی کمی

بدھ 7 مئی 2025 21:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مئی2025ء) ملک کے مجموعی محصولات میں جاری مالی سال کے پہلے 9ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 38 فیصد اضافہ جبکہ بجٹ کے مجموعی خسارہ میں 24 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے 9ماہ میں مجموعی محصولات کا حجم 12553 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ہے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 9128 ارب روپے کے مقابلہ میں 38 فیصد زیادہ ہے،مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں مجموعی محصولات کا حجم 3326 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 2680 ارب روپے کے مقابلہ میں 24 فیصد زیادہ ہے۔

اعدادوشمارکے مطابق مالی سال کے پہلے 9ماہ میں ایف بی آر کی محصولات کا حجم 8453 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 6712 ارب روپے کے مقابلہ میں 26 فیصد زیادہ ہے، مالی سال کے پہلے 9ماہ میں نان ٹیکس ریونیوکاحجم 4099 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 2417 ارب روپے کے مقابلہ میں 70 فیصد زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

مالی سال کے پہلے 9ماہ میں مجموعی اخراجات کا حجم 11491 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 9651 ارب روپے کے مقابلہ میں 19 فیصد زیادہ ہے۔

اس مدت میں اخراجات جاریہ کا حجم 10668 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 9202 ارب روپے کے مقابلہ میں 16 فیصد زیادہ ہے۔مارک اپ ادائیگیوں کا حجم 6439 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 5518 ارب روپے کے مقابلہ میں 17 فیصد زیادہ ہے۔اس مدت میں زرتلافیوں کا حجم 466 ارب روپے اورپنشن کا حجم 673 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ۔

سول حکومت کے اخراجات کا حجم 559 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 519 ارب روپے کے مقابلہ میں 8 فیصد زیادہ ہے۔مالی سال کے پہلے 9ماہ میں پی ایس ڈی پی کے تحت 414 ارب روپے کے فنڈز جاری ہوئے،گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پی ایس ڈی پی کے تحت 322 ارب روپے کے فنڈز جاری ہوئے تھے،مجموعی بجٹ خسارہ کا حجم 2970 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 3902 ارب روپے کے مقابلہ میں 24 فیصد کم ہے۔

پر ائمری بیلنس کا حجم 3469 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 1615 ارب روپے کے مقابلہ میں 115 فیصد زیادہ ہے۔مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں مجموعی قومی پیداوارکے تناسب سے بجٹ کا خسارہ 2.4 فیصد کی سطح پر ریکارڈ کیا گیا ہے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3.7 فیصد تھا۔مالی سال کے 9ماہ میں جی ڈی پی کے تناسب سے بجٹ خسارہ کی شرح 2.8 فیصد کی سطح پر ریکارڈ کی گئی ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات