خیبر میڈیکل یونیورسٹی میں ملیریا ڈے منایا گیا

جمعرات 8 مئی 2025 17:38

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مئی2025ء) خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاور میں ملیریا ڈے منایا گیا۔ اس موقع پر انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ اینڈ سوشل سائنسز (آئی پی ایچ اینڈ ایس ایس)، فرنٹیئر پرائمری ہیلتھ کیئر (ایف پی ایچ سی)، انڈس ہسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک (آئی ایچ ایچ این) اور محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے اشتراک سے تقریب منعقد کی گئی ۔

تقریب کا مقصد ملیریا جیسے مہلک مگر قابلِ علاج مرض کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنا اور اس کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کو فروغ دینا تھا۔ اس موقع پر قومی و بین الاقوامی شراکت دار اداروں، صحت عامہ کے ماہرین، فیکلٹی ممبران اور طلبا نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ فرنٹیئر پرائمری ہیلتھ کیئر سے ڈاکٹر ایمل خان اور انڈس اسپتال ہیلتھ نیٹ ورک سے ڈاکٹر ارشاد روحانی نے ملیریا کی روک تھام کے حوالے سے اپنے تجربات اور تجاویز پیش کیں۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر آئی پی ایچ اینڈ ایس ایس ڈاکٹر خالد الرحمن نے عالمی سطح پر ملیریا کے اثرات پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ یہ ایک جان لیوا مرض ضرور ہے لیکن مکمل طور پر قابلِ علاج ہے۔ فرنٹیئر پرائمری ہیلتھ کیئر کی ڈاکٹر حمیرہ عطا نے ملک میں ملیریا کی روک تھام کے لئے گلوبل فنڈ کی معاونت سے جاری کنٹرول سرگرمیوں بارے تفصیلات فراہم کیں۔

تقریب میں شرکا کو بتایا گیا کہ رواں سال یومِ ملیریا کا عالمی موضوع ’’ملیریا کا خاتمہ ہم سے شروع ہوتا ہے: دوبارہ سرمایہ کاری، دوبارہ اتحاد، اور مؤثر انتظام‘‘ہے۔ اس موضوع کا مقصد شراکت داری، مالی وسائل میں بہتری، اختراعات اور ملیریا کے خاتمے کے لیے تجدید عزم کو فروغ دینا ہے۔وائس چانسلر کے ایم یو پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحق نے موجودہ سکیورٹی حالات، ماحولیاتی تبدیلیوں اور حشرات کش ادویات کے خلاف مزاحمت جیسے چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے مؤثر حکمت عملیوں اور پائیدار اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے مقامی سطح پر مالی وسائل پیدا کرنے اور اس شعبے میں آپریشنل ریسرچ کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ملیریا ایک قابل علاج مرض ہے جس کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :