یونیورسٹی آف سرگودھا کے ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ سینٹر کے زیرِ اہتمام کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد

جمعرات 8 مئی 2025 19:08

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مئی2025ء) یونیورسٹی آف سرگودھا کے ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ سینٹر نے کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا، جس کا مقصد تدریس میں جدت پیدا کرنا اور اساتذہ کو جدید، مؤثر اور تخلیقی تدریسی طریقہ کار سے روشناس کرانا تھا۔ورکشاپ کا افتتاح کنسلٹنٹ ایچ آر ڈی سی خورشید یوسف نے کیا، جنہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیم کے شعبے میں ترقی کا انحصار اساتذہ کی سوچ میں جدت اور رویے میں تبدیلی پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عصر حاضر کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے اساتذہ کو روایتی انداز سے ہٹ کر تخلیقی اور طلبہ مرکوز تدریسی طریقے اختیار کرنا ہوں گے۔پرنسپل کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر محمد حارث نے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ تعلیمی اداروں میں معیار کو بہتر بنانے کے لیے اساتذہ کی مسلسل تربیت ازحد ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک باخبر اور متحرک استاد ہی طلبہ کے فکری اور تحقیقی سفر کو مؤثر انداز میں رہنمائی فراہم کر سکتا ہے۔

ورکشاپ کے پہلے سیشن میں ڈاکٹر محمد سعید خان نے خود احتسابی پر مبنی تدریس اور تخلیقی تدریسی حکمت عملیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ مؤثر تدریس وہی ہے جو طلبہ کو محض سننے پر مجبور نہ کرے بلکہ سوچنے، سوال کرنے اور عمل کی جانب مائل کرے۔دوسرے سیشن میں ڈاکٹر ثناء اللہ سحر نے اسٹیم (یعنی سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، آرٹس اور ریاضی) پر مبنی تدریسی ماڈل پر تفصیل سے گفتگو کی۔

انہوں نے بتایا کہ یہ ماڈل طلبہ میں تنقیدی سوچ، تخلیق اور باہمی ربط پر مبنی سیکھنے کے عمل کو فروغ دیتا ہے، جو جدید تعلیم کا لازمی جزو ہے۔ورکشاپ کے اختتام پرمہمان خصوصی ڈین فیکلٹی آف فارمیسی پروفیسر ڈاکٹر عثمان منہاس نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم میں جدت وقت کا تقاضا بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ استاد صرف معلومات پہنچانے والا نہیں بلکہ ایک فکری رہنما ہوتا ہے اور تدریس کو جدید خطوط پر استوار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ ہم ایک باشعور، تخلیقی اور فعال نسل تیار کر سکیں۔

ورکشاپ کے اختتام پرپروفیسر ڈاکٹر عثمان منہاس نے شرکاء میں اسناد تقسیم کیں۔ شرکاء نے ورکشاپ کو معلوماتی، بامقصد اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافے کا ذریعہ قرار دیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ آئندہ بھی ایسی تعلیمی سرگرمیوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔