سیکریٹری ماحولیات کاپلاسٹک بیگزصنعتوں کوالٹی میٹم،متبادل اپنائیں یا کریک ڈان کے لیے تیار ہو جائیں

آغا شاہنواز کی زیر صدارت آل کراچی پلاسٹک بیگز ایسوسی ایشن کا اجلاس، تمام اسٹیک ہولڈرز سے تعاون کی اپیل

جمعرات 8 مئی 2025 19:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2025ء) اب پلاسٹک بیگز کی پابندی پر صرف اعلانات نہیں عمل درآمد ہوگا۔ تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجے گی تمام اسٹیک ہولڈرز کو تعاون کرنا ہوگا۔سیکریٹری ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی و ساحلی ترقی آغا شاہنواز خان کی زیر صدارت آل کراچی پلاسٹک بیگ مینوفیکچررز اینڈ ڈیلرز ایسوسی ایشن کے وفد کا اہم اجلاس ہوا جس میں پلاسٹک بیگز پر مکمل پابندی کے نفاذ پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

سیکریٹری آغا شاہنواز نے واضح اعلان کیا کہ پابندی ہوچکی ہے۔ اب عمل درآمد ہوگا۔ ہوسکتا ہے کاروبار پروقتی اثرات آئیں لیکن ایسی راہیں اپنانی ہوں گی جو ماحول کو نقصان نہ پہنچائیں۔ کپڑے کے تھیلوں اور دیگر ماحول دوست متبادل کی طرف جانا ہوگا۔اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل سیپا وقار حسین پھلپوٹو اور ڈائریکٹر نیچرل ریسورسز عمران صابر بھی شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

آل کراچی پلاسٹک بیگز ایسوسی ایشن کے وفد کی صدارت کرتے ہوئے احمد علی نے تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ دنیا میں کہیں بھی پلاسٹک بیگز پر مکمل پابندی نہیں لگائی گئی بلکہ قانون سازی کے ذریعے کنٹرول کیا گیا۔ ترقی یافتہ ممالک میں بھی بیگز کی قیمت مقرر کی گئی تاکہ عوام کم سیکم خریدیں۔ 2 ماہ میں اسٹاک کلیئر کرنا ناممکن ہے۔صنعتوں کو بڑے نقصان کا خدشہ ہے۔

پولیس شاپر کی اقسام میں فرق نہیں کرتی۔ سب پر کارروائی کرتی ہے۔ اس میں فرق کو واضح کیا جائے۔ سیکریٹری ماحولیات آغا شاہنوازنے یقین دہانی کرائی کہ پولیس کو ہدایت دی جائے گی اور ضلعی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو نہ صرف رابطے میں رہیں گی بلکہ تعاون بھی فراہم کریں گی۔ 15 جون کے بعد کسی کو رعایت نہیں دی جائے گی۔ بڑی مارکیٹوں سے کریک ڈان کا آغاز ہوگا جہاں سپلائی اور ڈیمانڈ کا گراف بلندہے۔

سیکریٹری ماحولیات نییقین دہانی کروائی کہ اگلے ہفتے صنعتوں کا دورہ بھی کریں گے اور سائنسی بنیادوں پر متبادل پر تحقیق اور مشاورت کی جائے گی۔ حکومت آپ کے نقصان کے لیے نہیں بلکہ تعاون کے لیے بیٹھی ہے۔ میئر کراچی، میئر حیدرآباد، میئر سکھر، سیکریٹری داخلہ اور آئی جی سندھ کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کو مدعو کرکے سیمینار منعقد کیا جائے گا۔ قانون توڑنے کی اجازت کسی کو نہیں دینگے۔ دائرہ کار میں رہتے ہوئے صنعتکاروں کو ہرممکن سہولت فراہم کریں گے۔