Live Updates

نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ پر بھارت کی جانب سے تقریباََ 6 گھنٹے گولہ باری کی گئی

گولہ باری سے ان ٹیک گیٹس کے ہائیڈرالک یونٹ اور ڈی سینڈرز کے ری انفورسمنٹ سٹرکچر کو نقصان پہنچا، بھارتی حملے میں رہائشی کیمپ، میڈیکل سہولیات اور ایمبولینس کو بھی ٹارگٹ کیا گیا۔ چیئرمین واپڈا کا دورہ، حملے کی مذمت

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 8 مئی 2025 21:15

نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ پر بھارت کی جانب سے تقریباََ 6 گھنٹے ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 08 مئی 2025ء ) نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ پر 7 مئی کو ہونیوالے بھارتی حملے کے تناظر میں چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ) نے آزاد کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے قریب نوسیری میں واقع پراجیکٹ کے ڈیم کا دورہ کیا۔ ان کے دورے کا مقصدسٹرکچرز، تنصیبات اور ملازمین کے رہائشی کیمپ کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لینا اور ڈیم سائٹ پر تعینات واپڈا ملازمین سے ملاقات اور ان کامورال بلند کرنا تھا۔

 
قائم مقام ممبر پاور واپڈا اور چیف ایگزیکٹوآفیسر نیلم جہلم ہائیڈروپاور کمپنی محمد عرفان میانہ ، چیف انجینئر / پراجیکٹ ڈائریکٹر اورچیف انجینئر (آپریشن اینڈ مینٹی نینس) نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

 

چیئرمین واپڈا نے ڈیم، ڈی سینڈرز(De-sanders) اور ان ٹیک(Intake) کا تفصیلی دورہ کیا۔ انہیں بتایا گیا کہ نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ پر بھارتی گولہ باری 7 مئی کی رات ایک بج کر 15 منٹ پر شروع ہوئی اور تقریباََ 6 گھنٹے جاری رہنے کے بعد صبح 7 بج کر 15 منٹ پر بند ہوئی۔

بھارتی گولہ باری کے کے نتیجہ میں ان ٹیک گیٹس کے ہائیڈرالک یونٹ 1 کے ساتھ ساتھ ڈی سینڈرز 1 اور 3 کے ری انفورسمنٹ سٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا۔ بھارتی حملے میں ملازمین کے رہائشی کیمپ اور ایمبولینس سمیت میڈیکل کی سہولیات کو بھی ٹارگٹ کیا گیا۔ چیئرمین واپڈا کو ڈیم سٹرکچر اور کنٹرول روم میں نصب اہم آلات محفوظ بنانے کیلئے واپڈا ملازمین کی کوششوں ا ور اقدامات کے بارے بھی آگاہ کیا گیا۔

 
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا نے نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ پر بھارتی حملہ کی شدید مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ جنیوا کنونشن 12 اگست 1949 کے ایڈیشنل پروٹوکول سمیت تمام بین الاقوامی قوانین دو ملکوں کے درمیان مکمل جنگ کے دوران بھی واٹر سٹرکچرز پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ 
چیئرمین واپڈا نے نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ کی ڈیم سائٹ پر تعینات واپڈا ملازمین کی فرائض کی انجام دہی میں لگن اور جرأت کی تعریف کی۔

 
یہ بات قابل ذکر ہے کہ آزاد کشمیر میں دریائے نیلم پر واقع نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 2018 میں مکمل کیا گیا تھا۔ منصوبے کے تین بڑے حصے ہیں ۔ جن میں نوسیری کے مقام پر ڈیم سٹرکچر، 52 کلومیٹر طویل سرنگوں پر مشتمل واٹر وے سسٹم اور چھترکلاس میں زیرزمین پاور ہاوٴس شامل ہیں۔ اپنی تکمیل کے بعد نیلم جہلم ہائیڈروپاور پراجیکٹ نیشنل گرڈ کو 19 ارب 56 کروڑ 20 لاکھ یونٹ بجلی فراہم کرچکا ہے۔ 
Live پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات