بیجنگ روس کی یوکرین کے خلاف جنگ میں شکست کو قبول نہیں کر سکتا . چین کا یورپی یونین کو پیغام

چینی وزیر خارجہ وانگ یی کی یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار سے برسلزمیں طویل ملاقات‘ یورپی یونین کی جانب سے جاری مذکرات پر بریفینگ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 5 جولائی 2025 13:20

بیجنگ روس کی یوکرین کے خلاف جنگ میں شکست کو قبول نہیں کر سکتا . چین کا ..
برسلز(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 جولائی ۔2025 )چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار کو بتایا ہے کہ بیجنگ روس کی یوکرین کے خلاف جنگ میں شکست کو قبول نہیں کر سکتا کیوں کہ اس سے امریکا کو چین پر پوری توجہ مرکوز کرنے کا موقع مل جائے گا امریکی نشریاتی ادارے ”سی این این“ کے مطابق یہ بات ایک ایسے عہدیدار نے بتائی جسے ان مذاکرات پر بریفنگ دی گئی تھی اور یہ بیجنگ کے اس دعوے کے برعکس ہے کہ وہ اس تنازع میں غیر جانبدار ہے.

(جاری ہے)

عہدیدار کا کہنا ہے کہ برسلز میں یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کاجا کالاس کے ساتھ 4 گھنٹے طویل ملاقات سخت مگر باوقار تبادلہ خیال پر مشتمل تھی جس میں سائبر سیکیورٹی، نایاب معدنیات، تجارتی عدم توازن، تائیوان اور مشرق وسطیٰ جیسے موضوعات شامل تھے عہدیدار کے مطابق وانگ یی کے نجی تبصروں سے اشارہ ملتا ہے کہ بیجنگ یوکرین میں ایک طویل جنگ کو ترجیح دے سکتا ہے تاکہ امریکا کی مکمل توجہ چین پر مرکوز نہ ہو جائے یہ خدشات ان ناقدین کے مو¿قف کی تائید کرتے ہیں جو کہتے ہیں کہ بیجنگ کا یوکرین کے معاملے پر دعویٰ کردہ غیر جانبدارانہ موقف اصل میں اس کے بڑے جغرافیائی مفادات سے مطابقت نہیں رکھتا.

گزشتہ روز چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماﺅ ننگ سے اس ملاقات کے بارے میں پوچھا گیا جس کی پہلی خبر ساﺅتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے دی تھی تو انہوں نے چین کا دیرینہ موقف دہرایا انہوں نے کہا کہ چین یوکرین کے مسئلے کا فریق نہیں چین کا یوکرین بحران پر موقف معروضی اور مستقل ہے یعنی مذاکرات، جنگ بندی اور امن، یوکرین کا طویل بحران کسی کے مفاد میں نہیں ہے انہوں نے کہا کہ چین چاہتا ہے کہ اس مسئلے کا سیاسی حل جلد از جلد تلاش کیا جائے ہم بین الاقوامی برادری کے ساتھ اور متعلقہ فریقین کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے، اس سمت میں تعمیری کردار ادا کرتے رہیں گے.

چند ہفتے قبل چینی صدر شی جن پنگ نے ماسکو کے ساتھ لامحدود شراکت داری کا اعلان کیا تھا اور تب سے دونوں کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعلقات مضبوط ہوئے ہیں چین نے خود کو ممکنہ ثالث کے طور پر پیش کیا لیکن” سی این این“ کا کہنا ہے کہ بیجنگ کے لیے اس تنازع میں داﺅ بہت زیادہ ہے خاص طور پر روس جیسے بڑے شراکت دار کو کھونے کا خطرہ ہے. چین نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے کہ وہ روس کو تقریباً فوجی مدد فراہم کر رہا ہے یوکرین نے کئی چینی کمپنیوں پر روس کو ڈرون پرزے اور میزائل سازی کے لیے ٹیکنالوجی فراہم کرنے پر پابندیاں عائد کی ہیں 4 جولائی کو روس کے ڈرون اور میزائل حملے کے بعد یوکرین کے دارالحکومت کیف کے مضافات سے دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا .