Live Updates

سوڈان: خانہ جنگی کے انسانی امدادی مراکز تک پھیلاؤ پر گوتیریش کو تشویش

یو این جمعرات 8 مئی 2025 21:45

سوڈان: خانہ جنگی کے انسانی امدادی مراکز تک پھیلاؤ پر گوتیریش کو تشویش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 08 مئی 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے سوڈان میں خانہ جنگی کا خاتمہ کرنے کے لیے سنجیدہ امن مذاکرات کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے جبکہ جنگ کے شعلے ساحلی شہر پورٹ سوڈان تک پہنچ گئے ہیں جو ملک میں لاکھوں لوگوں کو امداد کی فراہمی کا مرکز بھی ہے۔

سیکرٹری جنرل نے خبردار کیا ہے کہ کشیدگی میں مزید اضافے سے بڑی تعداد میں شہری ہلاک و زخمی ہوں گے اور ملک بھر میں پہلے سے جاری تباہ کن انسانی بحران شدت اختیار کر جائے گا۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ان کا کہنا ہے کہ جنگ کا ایسے علاقے میں پہنچنا پریشان کن ہے جہاں بڑی تعداد میں بے گھر لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔

Tweet URL

سوڈان کی مسلح افواج (ایس اے ایف) کی متحارب ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کئی روز سے پورٹ سوڈان پر ڈرون حملے کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

ملکی فوج نے ایسی متعدد کارروائیوں کو ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے لیکن یہ حملے تاحال جاری ہیں۔ یہ شہر بڑی تعداد میں بے گھر لوگوں کی پناہ گاہ کے علاوہ امدادی سامان جمع کرنے کا مرکز بھی ہے۔ دارالحکومت خرطوم کے بڑے حصے پر 'آر ایس ایف' کا قبضہ ہونے کے بعد سوڈان کی حکومت بھی اسی شہر سے چلائی جا رہی ہے۔

امدادی پروازیں معطل

ڈرون حملوں کے بعد اقوام متحدہ کی امدادی فضائی سروس (یو این ایچ اے ایس) نے 4 مئی سے پورٹ سوڈان آنے جانے والی اپنی پروازیں معطل کر رکھی ہیں۔

اس فضائی سروس کو چلانے والے اقوام متحدہ کے پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے بتایا ہے کہ جونہی حالات سازگار ہوئے تو امدادی پروازیں دوبارہ شروع کر دی جائیں گی۔ ان دنوں شہر میں فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں اور عدم تحفظ کے باعث امدادی کارکنوں نے اپنی سرگرمیاں روک دی ہیں۔

سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ سوڈان بھر میں اہم شہری تنصیبات پر حملوں میں شدت آنے سے بڑی تعداد میں لوگوں کی ضروری خدمات تک رسائی متاثر ہوئی ہے اور وہ خوراک، صاف پانی، پناہ اور بجلی جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہو رہے ہیں۔

انہوں نے تنازع کے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔ شہریوں اور شہری تنصیبات پر حملے بند کیے جائیں، عسکری کارروائیوں میں شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے تمام ممکنہ احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں اور انسانی امداد کی فوری اور بلارکاوٹ رسائی یقینی بنانے میں سہولت فراہم کی جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ بات چیت ہی سوڈان میں قیام امن کا واحد راستہ ہے اور اس مقصد کے لیے متحارب فریقین کو سیاسی عزم کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔

بھوک کا سب سے بڑا بحران

سوڈان میں دو سال سے جاری خانہ جنگی میں اب تک کم از کم 18 ہزار لوگ ہلاک اور اس سے کہیں بڑی تعداد میں زخمی ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے کہا ہے کہ ملک کے لوگوں کو کرہ ارض پر بھوک کے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے۔

اس وقت ملک میں تین کروڑ سے زیادہ لوگوں یا نصف آبادی کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ اس میں بچوں کی تعداد تقریباً ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ ہے جنہیں خوراک، پانی، پناہ، بجلی، تعلیم اور طبی سہولیات تک رسائی میسر نہیں۔

'ڈبلیو ایف پی' کی ترجمانی لینی کنزلی نے یو این نیوز کو بتایا ہے کہ ملک بھر میں ڈھائی کروڑ لوگوں کو شدید بھوک کا سامنا ہے جبکہ ایک کروڑ 30 لاکھ لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

اقوام متحدہ کے امدادی ادارے ہر طرح کے خطرات کا سامنا کرتے ہوئے ضرورت مند لوگوں کو مدد پہنچانے کے لیے ہرممکن اقدامات کر رہے ہیں۔ رواں سال دو کروڑ سے زیادہ شدید ضرورت مند لوگوں تک رسائی کے لیے اقوام متحدہ کو 4.2 ارب ڈالر کے امدادی وسائل درکار ہیں جن میں سے اب تک سات فیصد ہی مہیا ہو سکے ہیں۔ آئندہ چھ ماہ کے دوران 'ڈبلیو ایف پی' کو ماہانہ 70 لاکھ لوگوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے 700 ملین ڈالر کی ضرورت ہو گی۔

Live پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات