وفاقی سیکرٹری وزارت تعلیم ندیم محبوب کا ایچ ای سی سیکرٹریٹ کا دورہ،اعلیٰ تعلیم کے منظر نامہ کو تبدیل کرنے کے ایچ ای سی کے عزم کو سراہا

پیر 12 مئی 2025 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مئی2025ء) وفاقی سیکرٹری وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت ندیم محبوب نے پیر کو ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سیکرٹریٹ کا دورہ کیا اور اعلیٰ تعلیم کے منظر نامہ کو تبدیل کرنے کے ایچ ای سی کے عزم کو سراہا۔ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے سیکرٹری کو پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کی صورتحال اور پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دی۔

سیشن کے دوران ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی ڈاکٹر ضیاء القیوم اور ایچ ای سی کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔وفاقی سیکرٹری تعلیم ندیم محبوب نے ایچ ای سی کے 'وسیع کینوس' کے اقدامات کو سراہا جن کا مقصد اس شعبے کی بہتری کے لئے ہے اور انہوں نے ایچ ای سی کی جانب سے اعلیٰ تعلیم کے مختلف شعبوں میں کامیابی سے چلائے جانے والے مختلف پروگراموں میں گہری دلچسپی لی۔

(جاری ہے)

تفصیلی بریفنگ کے دوران ڈاکٹر مختار احمد نے ایچ ای سی کے اہم کاموں، اقدامات اور کامیابیوں کا ایک جائزہ فراہم کیا اور نظامی ترقی اور جدت کو چلانے والے بنیادی ٹولز کے طور پر فنانسنگ، ریگولیشن اور صلاحیت سازی پر کمیشن کی توجہ کو اجاگر کیا۔ قابل ذکر ترقی کے شعبوں میں تعلیمی معیار، فیکلٹی کی ترقی، تکنیکی انضمام، طلباء تک رسائی، اور اداروں کی مالی استحکام شامل ہیں۔

ڈاکٹر مختار احمد نے وضاحت کی کہ 160 سرکاری اور 111 نجی اعلیٰ تعلیمی ادارے ہیں جن کے بالترتیب 91 اور 51 کیمپس ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تعلیم تک رسائی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، صنفی مساوات طلباء کی ساخت میں 53 فیصد مرد اور 47 فیصد خواتین طالبات سے ظاہر ہوتی ہے۔ چیئرمین ایچ ای سی نے پی ایچ ڈی ہولڈرز میں تیزی سے بڑھنے اور اعلیٰ اثر والی تحقیقی اشاعتوں میں اضافے پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ ایچ ای سی کے سکالرشپ پورٹ فولیو میں بھی خاطر خواہ توسیع ہوئی ہے، اب تک تقریباً 400,000 سکالرشپس انڈر گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور پوسٹ ڈاکٹریٹ کی سطحوں پر دی گئی ہیں۔ ڈاکٹر مختار احمد نے ایچ ای سی کی ریگولیٹری ذمہ داریوں اور تعلیمی معیارات کو برقرار رکھنے کے لئے اس وقت موجود پالیسیوں جیسے کہ گریجویٹ اور انڈرگریجویٹ تعلیمی پالیسیاں، اوپن اینڈ ڈسٹنس لرننگ پالیسی، بین الاقوامی تعلیمی پالیسی اور قومی قابلیت کے فریم ورک کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا ۔

انہوں نے فنڈنگ ​​کے طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کیا اور سیکرٹری کو مالی سال 2025-26 کے لئے بجٹ کی ضروریات سے آگاہ کیا۔ چیئرمین ایچ ای سی نے سیکرٹری کو عالمی درجہ بندی میں موجود یونیورسٹیوں میں ہونے والی پیشرفت، ادارہ جاتی کارکردگی کے آڈٹ فریم ورک پر عملدرآمد اور ایچ ای سی کے مختلف اقدامات جیسے نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن (ناہی)، ایجوکیشن ٹیسٹنگ کونسل (ای ٹی سی )، ہائر ایجوکیشن ڈویلپمنٹ ان پاکستان (ایچ ای ڈی پی ) اور چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (چین پاکستان اکنامک کوریڈور) کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

اس کے علاوہ انہوں نے نیشنل ریسرچ پروگرام فار یونیورسٹیز ، گرینڈ چیلنج اور لوکل چیلنج فنڈز اور انوسٹر سیڈ فنڈ وغیرہ کے تحت نشان زدہ کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے ایچ ای سی کے ریسرچ گرانٹ پروگراموں کی بھی وضاحت کی۔