ایسٹ ویسٹ سینٹر اسلام آباد چیپٹر کے انتخابات، نئی قیادت منتخب

Muhammad Bilal Abbasi محمد بلال عباسی جمعرات 15 مئی 2025 11:14

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 مئی 2025) ایسٹ ویسٹ سینٹر ایلومنائی ایسوسی ایشن کے اسلام آباد چیپٹر کے سالانہ انتخابات ہفتہ کے روز منعقد ہوئے، جس میں ایلومنائی ممبران نے خفیہ رائے شماری کے ذریعے نئی قیادت کا انتخاب کیا۔ انتخابات کے نتائج کے مطابق افضل خان مندوخیل صدر منتخب ہوئے، جبکہ فیض پراچہ جنرل سیکرٹری/خزانچی کے طور پر کامیاب قرار پائے۔

محمد اشرف بلا مقابلہ نائب صدر منتخب ہوئے۔ منتخب ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان میں طاہر امین، شاکر اللہ، عاشفہ ہاشمی اور صنم جونیجو شامل ہیں۔ ایلومنائی ایسوسی ایشن کے ضوابط کے مطابق امیدواروں سے ایک دن قبل نامزدگیاں طلب کی گئیں تھین۔ انتخابات کا انعقاد شفافیت اور جمہوری روایات کو برقرار رکھتے ہوئے کیا گیا۔

(جاری ہے)

الیکشن کا عمل سابقہ نائب صدر عثمان رفیق کی رہائش گاہ پر ہوا۔

ایسٹ ویسٹ سینٹر، جو امریکہ کی ریاست ہوائی میں واقع ہے، ایشیا، بحرالکاہل اور امریکہ کے عوام کے درمیان باہمی تعاون، تعلیم اور مکالمے کے ذریعے بہتر تعلقات اور افہام و تفہیم کو فروغ دیتا ہے۔ اسلام آباد چیپٹر، جو 2005 میں قائم ہوا، ایسٹ ویسٹ سینٹر ایسوسیا ایشن کا ایک فعال بازو ہے، جو ماحولیاتی تحفظ، قدرتی آفات میں امداد اور تعلیمی سرگرمیوں جیسے سماجی منصوبوں میں بھرپور کردار ادا کرتا ہے۔

ایسٹ ویسٹ سینٹر کے پروگرام میں شرکت کرنے والے اور یونیورسٹی آف ہوائی امریکہ سے پڑھنے والے اس ایسوسی ایشن کے ممبر بنتے ہیں، اس ایسوسی ایشن کے دنیا میں 50 چیپٹرز ہیں۔ سبکدوش ہونے والے صدر ابو احمد عاکف سعید، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر اسد غفران، بانی صدر ڈاکٹر ارجمند فیصل نے نومنتخب قیادت کا خیرمقدم کیا۔ نئے صدر افضل خان مندوخیل نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تمام ارکان کے اعتماد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسلام آباد چیپٹر میں نئی توانائی اور مربوط سرگرمیوں کے ذریعے ہم اپنے ایلومنائی نیٹ ورک کو فعال اور بااثر بنانے کی کوشش کریں گے۔

ہم سب مل کر اسے علم، خدمت، اور تعاون کا ایک روشن مرکز بنائیں گے۔ اس موقع پر ممبران سے خطاب کرتے ہوئے نو منتخب جنرل سیکرٹری فیض پراچہ نے کہا کہ ہم اسلام آباد چیپٹر کو متحرک اور بامعنی سرگرمیوں کا مرکز بنائیں گے — جہاں ایسٹ ویسٹ سینٹر کے ایلومنائی اراکین ایک دوسرے سے جڑیں، خیالات اور تجربات کا تبادلہ ہو، اور ایسے منصوبے شروع ہوں جو عالمی اثرات کے ساتھ مقامی سطح پرتبدیلی کا باعث بنیں۔