Live Updates

لیبیا: متحارب فریقوں سے فائر بندی معاہدے کی پاسداری کا مطالبہ

یو این جمعہ 16 مئی 2025 01:30

لیبیا: متحارب فریقوں سے فائر بندی معاہدے کی پاسداری کا مطالبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 مئی 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں حالیہ لڑائی سے شہریوں کے جانی نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متحارب فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ بدھ کو ہونے والی جنگ بندی کو مضبوط بنانے کے لیے فوری اقدامات کریں۔

اطلاعات کے مطابق، رواں ہفتے طرابلس میں اچانک چھڑنے والی لڑائی میں کئی علاقے تباہ ہو گئے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں شہریوں کے جانی نقصان کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔

Tweet URL

سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ لیبیا میں تیزی سے بڑھتی کشیدگی باعث تشویش ہے جہاں دارالحکومت میں بھاری ہتھیاروں سے لڑائی میں بڑے پیمانے پر انسانی نقصان کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ہے کہ تمام فریقین شہریوں کو تحفظ دینے کی ذمہ داری کو پورا کریں اور تنازع کی بنیادی وجوہات سے نمٹنے کے لیے نیک نیتی سے سنجیدہ بات چیت میں شامل ہوں۔

عالمی قانون کی پامالی

اطلاعات کے مطابق، اس لڑائی کا آغاز ایک ملیشیا کے رہنما کی ہلاکت سے شروع ہوا جو بہت جلد شہر کے متعدد علاقوں میں پھیل گئی۔ اس دوران گنجان آبادیوں پر بھاری اسلحے سے حملے ہوئے جن کے نتیجے میں سیکڑوں لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑی جبکہ زخمیوں کی بڑی تعداد کے باعث ہسپتالوں پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔

لیبیا میں اقوام متحدہ کے معاون مشن (یو این ایس ایم آئی ایل) نے اس صورتحال کو انتہائی تشویش ناک قرار دیتے ہوئے فوری اور غیرمشروط جنگ بندی پر زور دیا ہے۔ مشن کا کہنا ہے کہ شہریوں اور شہری تنصیبات پر حملہ کرنا اور انہیں نقصان پہنچانا اور شہری آبادی کی زندگی و تحفظ کو خطرے میں ڈالنا بین الاقوامی قانون کے تحت جرم ہے۔

مظالم کا احتساب

عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے پراسیکیوٹر کریم خان نے اعلان کیا ہے کہ لیبیا میں مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں اور اس ضمن میں ملکی حکام کی جانب سے تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ سے نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے جنوری میں لیبیا کی معزول 'سپیشل ڈیٹرینس فورس' (راڈا) کے کمانڈر اسامہ المصری نجم کی گرفتاری اور پھر ان کی لیبیا کو متنازع واپسی کا تذکرہ بھی کیا اور کہا کہ یہ معاملہ انتہائی تشویشناک ہے۔

اسامہ نجم کو اٹلی کے حکام نے 'آئی سی سی' کی جانب سے جاری کردہ وارنٹ کے تحت حراست میں لیا تھا۔

ان کے خلاف جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات تھے۔

کریم خان نے کہا کہ اسامہ نجم کو لیبیا واپس بھیجنا ان کے مبینہ مظالم سے متاثرہ لوگوں کے لیے مایوس کن ہے۔ تاہم، ان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونا لیبیا میں حقوق کی مبینہ پامالیوں میں ملوث مسلح گروہوں کے لیے انتباہ بھی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مستقبل قریب میں ایسے مزید لوگوں کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے جائیں گے اور اسامہ نجم کے معاملے میں 'آئی سی سی' نے برطانیہ کے انسداد جرائم کے قومی ادارے کی درخواست پر اس کی معاونت بھی کی ہے جو ملزم کے خلاف تحقیقات کر رہا ہے۔

لیبیا کے لیے 'آئی سی سی' کا دائرہ اختیار

لیبیا نے میثاق روم کی شق 12 (3) کے تحت 'آئی سی سی' کو ایک اعلامیہ بھیجا ہے جس میں عدالت سے کہا گیا ہے کہ وہ 2011 سے 2027 تک لیبیا کی سرزمین پر ہونے والے جرائم کی تحقیقات اور ان پر قانونی کارروائی کو بھی اپنے دائرہ اختیار میں شامل کرے۔

کریم خان نے اسے احتساب کے لیے ہونے والی کوششوں میں نیا باب قرار دیتے ہوئے توثیق کی کہ لیبیا میں جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا موجودہ مرحلہ آئندہ سال کے آغاز میں مکمل ہو جائے گا۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات