,مختلف اساتذہ تنظیموں اورتعلیمی حلقوں کی جانب سے شانگلہ،کوہستان،تورغر،بٹگرام اور ٓالائی پر مشتمل ایک تعلیمی بورڈ بنانے پر زور

ًصوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم سے ان پسماندہ اضلاع کے طلباء کے لیے علیحدہ تعلیمی بورڈ بنانے کا مطالبہ

اتوار 18 مئی 2025 19:20

ة شانگلہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مئی2025ء)شانگلہ سے تعلق رکھنے والے مختلف اساتذہ تنظیموں اورتعلیمی حلقوں کی جانب سے شانگلہ،کوہستان،تورغر،بٹگرام اور ٓالائی پر مشتمل ایک تعلیمی بورڈ بنانے پر زور۔صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم سے ان پسماندہ اضلاع کے طلباء کے لیے علیحدہ تعلیمی بورڈ بنانے کا مطالبہ۔ سوات بورڈ جو پہلے ہی سے ایک بوٹی مافیا کی قبضے میں ہیں، اس وقت سوات بورڈ میں بھیٹے قبضہ گروپ شانگلہ اور بونیر کے 30 فیصد حق دینے کو تیار نہیں ان تعلیمی بورڈ میں شانگلہ کے 30 فیصد کے بجائے ملازمین نہ ہونے کے برابر ہیں یہ ایک تعصب کی بنیاد پر منظم سازش کی جا رہی ہیں اب وقت اگیا ہے کہ آباسین سے تعلق رکھنے والے شانگلہ، کوہستان، بٹگرام، تورغر اور آلائی پر مشتمل الگ تعلیمی بورڈو کا قیام عمل میں لائی جائے تاکہ یہاں کے طلباء اور تعلیمی حلقوں سے تعلق رکھنے والے اساتذہ اور دیگر کو ان کا حق مل سکیں اور اس تعلیمی بورڈ میں نوکریوں سمیت ان اضلا ع کے لوگوں کی دادرسی ہو سکیں اور ان کو ان کا حق ملے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سوات تعلیمی بورڈ جو ایک مافیا کی قبضے میں ہیں شانگلہ و دیگر قریبی اضلا ع کے لوگوں کے ساتھ تعصب اور بدنیتی کرتے ہیں۔تعلیمی بورڈمیں اگر کوئی دوسرے اضلاع سے ہیں جو ان کا حق ہیںمگر وہ ہم مگر بدقسمتی سے یہاں اس بورڈ میں عرصہ دراز سے قا ئم قبضہ مافیا کے خلاف اگر کوئی کھڑا ہوتا ہیں یا ان کے خلاف حق اور سچ کی بات کرتا ہے تو عرصہ دراز سے برجما لوگ ان کے لیے سروس میں مسائل پیدا کر رہے ہیں۔اس حوالے سے گزشتہ کئی دنوں سے مسلسل اساتذہ حتجاج کررہے ہی۔اساتذہ تنظیموں کی جانب سوات بورڈ حکام کی شانگلہ کے اساتذہ کے ساتھ نامناسب رویے کی مذمت کررہے ہیں اور آج بروزپیر ایپکا نے اساتذہ کا اجلاس بلایا ہے جس میں اہم مطالبات اور فیصلے متوقع ہیں۔۔

متعلقہ عنوان :