ڈیجیٹل لٹریسی ایک ضرورت بن چکی ہے تاہم جھوٹی خبریں نہ صرف افراد بلکہ اداروں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں،وائس چانسلر

پیر 19 مئی 2025 16:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2025ء) گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی فیصل آباد میں میڈیا لٹریسی اِن ڈیجیٹل ایج اویئرنس، ایتھکس اینڈ ایکشن کے موضوع پر ویبینار کا انعقاد کیا گیا،جس کا مقصد نوجوان نسل کو میڈیا کے ذریعے پھیلائی جانے والی غلط معلومات، فیک نیوز، اور ڈیجیٹل دھوکہ دہی سے بچاؤ کے طریقوں سے آگاہ کرنا تھا۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کنول امین نے کہا کہ میڈیا اور کمیونیکیشن کے تیزی سے ترقی کرتے دور میں ڈیجیٹل لٹریسی محض ایک ہنر نہیں بلکہ ایک ضرورت بن چکی ہے۔

سوشل میڈیا کے اس دور میں جھوٹی خبریں نہ صرف افراد بلکہ اداروں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔ ایک جعلی اکاؤنٹ کے ذریعے کسی اہم شخصیت کی شناخت چرا کر طلبہ کو گمراہ کرنا، اسکالرشپس کا جھانسہ دینا اور نجی معلومات مانگنا جیسے اقدامات عام ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایسی چیزوں سے ہوشیاری اور آگاہی کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔

ویبینار کی مہمان مقررپروفیسر ڈاکٹر سویرا شامی چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف ڈیجیٹل میڈیا ان سکول آف کمیونیکیشنز یونیورسٹی آف پنجاب لاہور نے کہا کہ ڈیجیٹل لٹریسی کا مقصد نہ صرف ٹیکنیکل اسکلز سیکھنا ہے بلکہ فیک نیوز، مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن سے خود کو محفوظ رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معلومات کو شیئر کرنے سے قبل ان کا جائزہ لینا، تصدیق کرنا اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ناگزیر ہے۔انہوں نے ایجنڈا سیٹنگ، نیوز فریمینگ اور فیک نیوز جیسے تصورات پر تفصیل سے بات کی۔