حکومت نے منیٰ میں اے کیٹگری کے برابر سہولیات فراہم کر دیں، چیف کوآرڈینیٹر حج آپریشن

منگل 20 مئی 2025 00:00

مکہ المکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 مئی2025ء) حج آپریشن کے چیف کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مرزا علی محسود نے کہا ہے کہ حکومت نے منیٰ میں حجاج کرام کو ڈی کیٹگری کے باوجود اے کیٹگری کے معیار کے برابر سہولیات فراہم کی ہیں۔ یہ بات انہوں نے سعودی کمپنی الراجھی کے ساتھ مکہ کے ڈائریکٹر عزیز اللہ خان اور کوآرڈینیٹر ذوالفقار خان کے ہمراہ منیٰ میں کیے گئے انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد ریاستی میڈیا سے بات چیت میں کہی۔

ڈاکٹر محسود نے کہا کہ اس سال حجاج کرام کو جدید ترین سہولیات میسر ہوں گی جس سے یہ حج آرام دہ اور خدمات کے لحاظ سے تاریخی اہمیت کا حامل ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ 90 فیصد سے زائد انتظامات مکمل ہو چکے ہیں جبکہ باقی چند دنوں میں مکمل کر دیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

سرکاری حج سکیم کی قابل استطاعت ہونے کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پیکج پرائیویٹ حج پیکجز کے مقابلے میں کہیں زیادہ سستا اور موثر ہے۔

حکومت صرف 10 لاکھ 50 ہزار روپے وصول کر رہی ہے جبکہ پرائیویٹ حج کے لیے عام طور پر 20 لاکھ روپے لیے جارہے ہیں۔ اس سال متعارف کرائی گئی سہولیات کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈاکٹر محسود نے کہا کہ روایتی گدوں کی جگہ صوفہ کم بیڈ لگائے گئے ہیں، اپ گریڈڈ خیموں میں جپسم بورڈ کی دیواریں نصب کی گئی ہیں اور موجودہ ایئر کولرز کے ساتھ ساتھ ایئر کنڈیشنرز بھی لگائے گئے ہیں۔

انہوں نے جگہ اور آرام کو بہتر بنانے کے لیے ایلیویٹڈ سامان سٹوریج ریکس کے اضافے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر "مکتب" میں ایک مخصوص کچن ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ حجاج کو منیٰ میں 24 گھنٹے جوس اور چائے بھی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جوتے لٹکانے والے ہینگرز، ڈیپ فریزر اور ریفریجریٹرز بھی راہداریوں میں نصب کیے گئے ہیں، جنہیں قالین بھی بچھایا گیا ہے اور اوور ہیڈ شیڈز بھی لگائے گئے ہیں۔

چیف کوآرڈینیٹر نے بتایا کہ منیٰ میں پاکستانی حجاج کے لیے 34 مکتب ہیں، جن میں سے ہر ایک میں ایک ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری معائنہ ٹیمیں الراجھی کمپنی کی فراہم کردہ سہولیات کی نگرانی کے لیے باقاعدہ دورے کر رہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہر مکتب میں مقررہ کوآرڈینیٹرز ہیں جو انتظامات کا مسلسل جائزہ لینے اور انہیں برقرار رکھنے کے ذمہ دار ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مشاعر کے دنوں میں منیٰ کے راستے پر 23,000 سے زائد بسیں چلائی جاتی ہیں جن کا مقصد حجاج کرام کو زیادہ سے زیادہ استفادہ کر سکی۔