وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی قیادت میں محکمہ تحفظِ نباتات میں اصلاحات اور سخت کارروائیوں کا آغاز

ہفتہ 12 جولائی 2025 23:06

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی قیادت میں محکمہ تحفظِ نباتات میں اصلاحات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2025ء)وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق، رانا تنویر حسین کی مؤثر قیادت میں محکمہ تحفظِ نباتات نے گزشتہ چھ ماہ کے دوران اپنے نظام، آپریشنز اور ریگولیٹری ڈھانچے میں بنیادی اصلاحات اور سخت تادیبی اقدامات کا آغاز کیا ہے تاکہ ادارے کی فعالیت اور شفافیت کو بہتر بنایا جا سکے۔

اس اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت وفاقی وزیر نے متعدد اہم اقدامات کی ہدایت دی، جن میں نًفسہ کا آغاز، لیبارٹریز کی اپ گریڈیشن، اور عالمی فائیٹوسینیٹری معیارات کے مطابق جدید ادارہ جاتی ڈھانچے کی تشکیل شامل ہے۔ ان اقدامات کا مقصد پاکستان کی بین الاقوامی تجارتی ضروریات سے ہم آہنگی اور برآمدی صلاحیت کو فروغ دینا ہے۔

(جاری ہے)

ان اصلاحات میں ایک نمایاں پیش رفت درآمدی شرائط کا سائنسی بنیادوں پر جائزہ لینا تھاجس کے نتیجے میں میتھائل برومائیڈ کے غیر ضروری استعمال میں واضح کمی واقع ہوئی، اس پالیسی تبدیلی نے درآمدی صنعت کو خاطر خواہ مالی فائدہ پہنچایا، جس کے نتیجے میں کپاس، اجناس، دالوں وغیرہ کی فی کنٹینر لاگت میں 30000 سے 40000 روپے تک کی بچت ہوئی۔

اس اقدام کو صنعتی حلقوں کی جانب سے سراہا گیا اور اسے زرعی زہریلی مادّوں کے استعمال میں کمی کی جانب ایک سنگِ میل قرار دیا گیا۔وفاقی وزیر نے بدعنوانی کے خلاف بھی سخت اقدامات کیے۔ داخلی آڈٹ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ایک کمپنی مشکوک ذرائع سے میتھائل برومائیڈ درآمد کر رہی تھی۔ وزیرِ موصوف کی واضح ہدایت پر ڈی پی پی نے دستاویزات کی جانچ، تیسری پارٹی سے تصدیق اور متعلقہ تحقیقات کے ذریعے مکمل چھان بین کی۔

اس کارروائی کے نتیجے میں مذکورہ کمپنی کا لائسنس فوری طور پر معطل کر دیا گیا، جبکہ پاکستان کسٹمز کے تعاون سے چار زیرِ عمل شپمنٹس، جن کی مالیت تقریباً دس لاکھ ڈالر تھی، بندرگاہ پر کلیئر ہونے سے روک دی گئیں۔ یہ بروقت کارروائیاں نہ صرف نقصان دہ مادوں کی درآمد کو روکنے میں مؤثر ثابت ہوئیں بلکہ وزارت کی عدم برداشت کی پالیسی کا واضح پیغام بھی دیں۔

وفاقی وزیر کی ہدایات کے مطابق اس معاملے میں ملوث افراد کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ رانا تنویر حسین بارہا اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ وزارت سے منسلک تمام اداروں میں شفافیت، احتساب اور ادارہ جاتی دیانت داری کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔اس اعلیٰ سطحی اسکینڈل کی بروقت نشاندہی اور فوری قانونی کارروائی کو مختلف حلقوں کی جانب سے خوب سراہا گیا ہے،یہ واقعہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق اصلاحات کے عمل کو سنجیدگی سے آگے بڑھا رہی ہے، تاکہ نظام کو کرپشن سے پاک، مسابقتی مواقع سے بھرپور، اور قومی و عالمی سطح پر فائیٹوسینیٹری تقاضوں سے ہم آہنگ بنایا جا سکے۔

رانا تنویر حسین نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وزارت اصلاحات کے اس سفر کو پوری قوت کے ساتھ جاری رکھے گی اور پاکستان کے زرعی اور قرنطینہ نظام کو عالمی معیار کے مطابق بنانے کیلئے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا جبکہ کسی بھی قانون شکنی یا قومی مفاد کے خلاف کارروائی کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔