
190ملین پانڈ کیس، شہزاد اکبر کا کرپشن میں مرکزی کردار ثابت ہوگیا
ہفتہ 12 جولائی 2025 20:25

(جاری ہے)
مخصوص اکائونٹ کو سٹیٹ بینک کا اکائونٹ ظاہر کر کے رجسٹرار سپریم کورٹ کے نام کر دیا، ریکارڈ کے مطابق مرزا شہزاد اکبر نے 4سے 8فروری اور 22سے 26مئی 2019تک برطانیہ کے دورے کیے۔
ذرائع کے مطابق ان دوروں میں شہزاد اکبر نے برطانوی ہوم سیکرٹری اور نیشنل کرائم ایجنسی کے ڈی جی سے سول ریکوری اور حوالگی کے معاملات پر بات چیت کی، فروری اور مئی 2019میں شہزاد اکبر نے برطانیہ کے دوروں میں این سی اے حکام سے ملاقاتیں کر کے فنڈز واپسی کا خفیہ روڈ میپ تیار کیا۔شہزاد اکبر نے بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایف بی آر، ایف آئی اے اور اسٹیٹ بینک نمائندوں کو رقم کی واپسی کے معاملے میں شامل نہیں کیا، شہزاد اکبر کی بدنیتی کے باعث سپریم کورٹ آف پاکستان کو شدید مالی نقصان پہنچا، شہزاد اکبر کی اس بدنیتی کی وجہ سے 190ملین پائونڈ(تقریبا 50ارب پاکستانی روپی)ریاست کی بجائے نجی ہائوسنگ سوسائٹی کو فائدہ دینے کیلئے استعمال ہوئے۔ذرائع کے مطابق اینٹی کرپشن یونٹ کے تشکیل نوٹیفکیشن اور کابینہ اجلاس سے قبل 6 نومبر کو ڈیڈ پر دستخط کرنا بھی ملزم کی بدنیتی کا ثبوت ہے، نومبر 2019کے آخری ہفتے میں کابینہ کے اجلاس سے پہلے برطانیہ سے پاکستان کو جرائم کی رقم منتقل کی گئی۔ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کے نوٹ اور اعظم خان کے بیان سے واضح ہے کہ شہزاد اکبر، سابق وزیراعظم اور اعظم خان کی ملاقات دو مارچ 2019کو ہوئی ،اس ملاقات میں این سی اے سے تصفیہ اور رقم کی پاکستان منتقلی پر بات ہوئی۔اے آر یوکے دائرہ اختیار سے تجاوز کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے سابق وزیراعظم کے ساتھ مل کر منصوبہ بندی کی، ملزم شہزاد اکبر نے 3دسمبر 2019ء کو کابینہ میں معاہدہ پیش کیا مگر چھپایا کہ وہ 6 نومبر کو پہلے ہی خفیہ معاہدے پر دستخط کر چکا ہے، برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے 14دسمبر 2018سے قبل تقریبا 120ملین پاونڈز منجمد کر دیے تھے۔یہ رقم دو پاکستانی شہریوں کے خلاف شک کی بنیاد پر ضبط کی گئی تھی، یہ کارروائی برطانیہ کے کرائم ایکٹ 2002ء کے سیکشن 3، حصہ 5، باب 38 کے تحت عمل میں آئی، نیشنل کرائم ایجنسی نے بعدازاں نامزد افراد اور ان کے ساتھیوں کے خلاف زیر التوا مقدمات، تحقیقات اور انکوائریوں کی تفصیلات طلب کیں۔این سی اے نے لندن کی اہم جائیداد ہائیڈ پارک پلیس1کے سلسلے میں کرائم ایکٹ 2002ء کے تحت تحقیقات شروع کیں، جن جائیدادوں کی تحقیقات این سی اے نے کرائم ایکٹ 2002 کے تحت کیں وہ مذکورہ خاندان نے خریدی تھی۔ذرائع کے مطابق اثاثہ ریکوری یونٹ نے 13مارچ 2019اور 21مارچ 2019ء کو درخواست نمبر 8758کے تحت نجی ہاسنگ سوسائٹی کے ساتھ ایک معاہدہ کیا، کیس کے جواب دہندگان نے برطانیہ میں نیشنل کرائم ایجنسی اور وکلا سے رابطہ کیا اور عدالت سے باہر تصفیے کی پیشکش کی۔ذرائع نے بتایا کہ 13اور 21مارچ 2019کو سپریم کورٹ نے کیس میں بھاری جرمانہ عائد کیااور فوجداری مقدمات کو مشروط طور پر معطل کیا، تحقیقات سے ثابت ہے کہ ملزم شہزاد اکبر نے اختیارات کا ناجائز استعمال، بد نیتی اور کرپشن فنڈز چھپانے میں مرکزی کردار ادا کیا۔اس کیس میں نیب اور دیگر متعلقہ ادارے تحقیقات کر رہے ہیں اور قانونی کارروائی جاری ہے، اسی جرم کی بنا پر شہزاد اکبر کو اشتہاری مجرم قرار دیا گیا ہے۔مزید قومی خبریں
-
مریدکے،سی سی ڈی پولیس پر ڈاکوئوں کی فائرنگ سے اپنا ہی ساتھی ہلاک ہو گیا
-
190ملین پانڈ کیس، شہزاد اکبر کا کرپشن میں مرکزی کردار ثابت ہوگیا
-
ذوالفقار علی بھٹو جونیئرکا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان
-
پولیس نے حمیرا اصغر کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ سے ڈیٹا حاصل کرلیا
-
جلائو گھیرا ئومقدمات میں اعجاز چوہدری کی ضمانت درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
-
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی قیادت میں محکمہ تحفظِ نباتات میں اصلاحات اور سخت کارروائیوں کا آغاز
-
جنگی حیات کے تحفظ کے لئے قوانین کا سختی سے نفاذ کیا جائیگا، مصدق ملک
-
ساہیوال ، دوست نے قرض واپسی کے تقاضے پردوست کو زہردے کرہلاک کردیا، مقدمہ درج
-
پی ٹی آئی صرف فساد کی چمپئن ، سرکاری فنڈز کو تحریک میں جھونکنے کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں‘عظمی بخاری
-
کے پی حکومت کا قافلہ پنجاب اسمبلی سے نکالے گئے نمائندوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ہے، علی امین گنڈاپور
-
کراچی ، 29جائیدادوں میں جعلسازی، سابق رجسٹرار سمیت 23 ملزمان کی گرفتاری کا حکم
-
پنجاب میں ورکرز کے گھروں پر چھاپے مارنا شروع کر دیے گئی: وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.