Live Updates

بھارت ،طلبا تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کی مسلمان پروفیسر کی گرفتاری کی مذمت

بدھ 21 مئی 2025 16:53

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2025ء) بھارت میں اشوکا یونیورسٹی کے پروفیسر علی خان محمود آباد کی گرفتاری پر طلبا تنظیموں اورسیاسی جماعتوں میں شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے انہوں نے اسے تعلیمی آزادی اور آزادی اظہار پر ایک کھلاحملہ قرار دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن اور سٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا سمیت طلباتنظیموں نے پروفیسر کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ان پر ملکی خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے اور دشمنی کو فروغ دینے کے الزامات کو سیاسی اور غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

طلبانے گرفتاری کو تعلیمی اداروں میں اختلاف رائے کو جرم قراردینے اور تنقیدی آوازوں کو دبانے کی کوشش قراردیا۔دریں اثناکانگریس، سی پی آئی ایم، اے آئی ایم آئی ایم اور ترنمول کانگریس سمیت کئی سیاسی جماعتوں نے بھی پروفیسر محمود آباد کا دفاع کرتے ہوئے پولیس کارروائی کی مذمت کی ہے۔پروفیسرکہناہے کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑکر پیش کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ وہ اپنے اظہاررائے کے حق کو استعمال کررہے ہیں جس کی ضمانت آئین میں دی گئی ہے۔ اشوکا یونیورسٹی کے طلبا اور فیکلٹی ممبران نے پروفیسر محمود آباد کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کو تعلیمی آزادی کے منافی قرار دیا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات