بامقصد اور پائیدار پہچان بنانا کی جدوجہد کررہا ہوں‘ فالوورز کو ہنر سے زیادہ اہمیت دینا معیار نہیں ہے.عثمان ملک

یہ راستہ مشکل ‘طویل اور دشوار ہے مگر اس کے اثرات بھی دیرپا ہوتے ہیں‘ میرا مقصد ان ساری ریاضتوں اور آزمائشوں کو سامنا کرکے اپنی پہچان بنانا ہے. اداکار وگلوکار محمد عثمان ملک کا انٹرویو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 21 مئی 2025 15:59

بامقصد اور پائیدار پہچان بنانا کی جدوجہد کررہا ہوں‘ فالوورز کو ہنر ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 21 مئی ۔2025 )اداکار وگلوکار محمد عثمان ملک نے کہا ہے کہ وہ بامقصد اور پائیدار پہچان بنانا چاہتے ہیں فالوورز کو ہنر سے زیادہ اہمیت دینا معیار نہیں ہے بلکہ فنکار کی کامیابی اس میں ہے کہ لوگ اسے دل کی گہرائیوں سے پسندیدگی کی سند دیں . ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ راستہ مشکل ‘طویل اور دشوار ہے مگر اس کے اثرات بھی دیرپا ہوتے ہیںانہو ں نے کہا کہ میرا مقصد ان ساری ریاضتوں اور آزمائشوں کو سامنا کرکے اپنی پہچان بنانا ہے جس کی اہمیت سے حقیقی فنکار ہی آگاہ ہوتا ہے انہوں نے کہاکہ مجھے معلوم تھا کہ یہ راستہ آسان نہیں ہوگالیکن میں یہاں آسانی کے لیے نہیں کچھ نیا تخلیق کرنے آیا ہوں.

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ یہی سوچ انہیں ایک تیار کردہ ستارے سے ہٹ کر، ایک محنتی فنکار بناتی ہے ایک ایسا اداکار جو اس صنعت کی ان کہی مشکلات کا سامنا کر رہا ہے آڈیشنز کی جذباتی اونچ نیچ سے لے کر اس دنیا میں خود کو سچّا رکھنے تک جہاں اکثر کیمرے کے پیچھے بھی اداکاری کرنا پڑتی . انہوں نے کہا کہ ہر فنکار کی طرح مجھے بھی جدوجہد کرنا پڑی ہے مگر میں ان سٹوڈیوزمیں بھی جا تا ہوں جہاں کبھی مجھے نظر انداز کیا گیا تھا ان سیٹوں پر بھی کام کرتا ہوں جہاں سیاست اور خاموش رقابتیں منظرنامے سے زیادہ گہری ہوتی ہیں مگر میں نے ماضی کی تلخیوں میں الجھنے کی بجائے اپنے کام میں بہتری لانے پر توجہ برقراررکھی.

انہو ں نے کہا کہ ایسی فضا میں جہاں اکثر انا اور مقابلے کی دوڑہو، میں خود کو زمین سے جڑا رکھتا ہوں وہ اپنی ثابت قدمی کا سہرا ان مخلص ساتھیوں کو دیتے ہیں وہ اداکار جو حوصلہ دیتے ہیں وہ ہدایتکار جو بھروسہ کرتے ہیں اور وہ ٹیمیں جو انہیں ان کے مقصد کی یاد دلاتی ہیں. انہوں نے کہاکہ فیلڈ میںہر اداکار آپ کا مقابلہ نہیں کر رہا ہوتا میں ایسے لوگوں کے ساتھ کام کر چکا ہوں جنہوں نے مقابلہ نہیں، تعلق سے مجھے بہتر بنایا ایسے لوگ نایاب ہوتے ہیں اور وہی اصل خزانہ ہیں عثمان ملک نے کہا کہ اداکاری ان کی فنی زندگی کا صرف ایک پہلو ہے وہ ذاتی تخلیقی اظہار، موسیقی میں بھی وقت صرف کرتے ہیں وہ کہتے ہیںیہ کوئی وقتی رجحان نہیں بلکہ ایک سچائی کی طرف واپسی ہے اداکاری نے مجھے اظہار دیالیکن موسیقی نے مجھے آزادی دی.

ان کے لیے گانے لکھنا برانڈ بنانے کا ذریعہ نہیں، بلکہ جذباتی شفا ہے ان کے گانے خام، ذاتی اور تجارتی چمک دمک کے بغیر ہوتے ہیں اور وہ اسے ایسے ہی پسند کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ کچھ جذبات ایسے ہیں جو میں کسی سین میں نہیں کہہ سکا، لیکن ایک لائن میں گاکر کہہ سکتا ہوں اپنے مستقبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ وائرل ہونے یا شارٹ کٹس کے پیچھے نہیں ہیں وہ کچھ تعمیر کر رہے ہیں صبر سے اور سکون کے ساتھ ان کا کہنا ہے کہ شہرت وقت کے ساتھ ختم ہو جاتی ہے لیکن وہ فن جس میں آپ اپنی روح ڈالیں وہ ہمیشہ قائم رہتا ہے.

متعلقہ عنوان :