Live Updates

دکانداروں سمیت کاروبار میں ٹیکس چوری روکنے کیلئے جرمانوں کی شرح بڑھانے کا فیصلہ

آئندہ بجٹ میں پوائنٹ آف سیلز میں ریٹیلرز کی تعداد بڑھا کر 70لاکھ روپے کا ہدف ہے، ایف بی آر حکام کی بریفنگ

بدھ 21 مئی 2025 21:25

اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2025ء)وفاقی حکومت نے دکانداروں سمیت کاروبار میں ٹیکس چوری روکنے کے لیے جرمانوں کی شرح بڑھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ بدھ کو سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ کمیٹی سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا۔ ایف بی آرحکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وفاقی حکومت نے ٹیکس چوری کرنے والے دکان داروں پر جرمانے 5لاکھ روپے سے بڑھا کر 50لاکھ روپے تک کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ٹیکس چوری پکڑنے کیلئے جعلی رسیدوں کی نشاندہی کرنیوالوں کیلئے انعامی سکیم لانے کی بھی تجویز ہے۔

ایف بی آر حکام نے بتایا کہ نئے بجٹ میں ٹیکس چوری میں ملوث ریٹیلرز پر جرمانہ 5لاکھ سے بڑھا کر 50لاکھ روپے کیا جائے گا، آئندہ بجٹ میں پوائنٹ آف سیلز میں ریٹیلرز کی تعداد بڑھا کر 70لاکھ روپے کا ہدف ہے۔

(جاری ہے)

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ٹیکس چوری میں ملوث ریٹیلرز کی نشان دہی کرنے پر 10ہزار تک انعام بھی ملے گا۔ایف بی آرحکام نے بتایا کہ بجٹ میں ریٹیلرز پر مانیٹرنگ کیمرہ اور نگرانی کے لیے ملازمین کی تعیناتی بھی کی جائے گی، آئندہ بجٹ میں پولٹری، چکن چوزہ، تمباکو گرین لیف، بیوریجز کی مانیٹرنگ کی جائے گی جبکہ رواں مالی سال شوگر ملز کی پیداوار مانیٹر کرنے سے 34.5 فیصد اضافی ٹیکس جمع کیا گیا ہے۔

چیئرمین سینیٹ کمیٹی سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ بہت سے لوگوں کی شکایات تھیں کہ سیلز ٹیکس ریفنڈ نہیں ہو رہا ہے اب سیلز ٹیکس 72گھنٹوں کے بجائے مہینوں میں چلا گیا ہے، ایکسپورٹرز کا ریفنڈ کیوں مہینوں تک تاخیر کا شکار ہے۔حکام نے بتایا کہ ہم ریفنڈز کیلئے پانچ ترجیحی سیکٹرز پر فوکس کر رہے ہیں ان سیکٹرز میں ٹیکسٹائل، اسپورٹس گڈز کارپٹ، لیدر اور سرجیکل شامل ہیں، ترجیحی سیکٹرز کا ریٹرن ہر ماہ 18کو ریٹرن آتا ہے اور یکم کو ہم ریفنڈ کر دیتے ہیں اور ان پانچوں سیکٹرز میں کوئی ریفنڈ پینڈنگ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر سے بٹن دبتا ہے اور ان کا ریفنڈ فوری ان کے بینک میں پہنچ جاتا ہے، ایکسپورٹ کے تمام سیکٹرز مینوئل سسٹم پر جا رہے تھے، اکتوبر سے ان سیکٹرز کو بھی ہم فاسٹر رجیم میں لے آئیں گے، ہم اگلے سال لوکل ریفنڈز ختم کرنے کی تجویز لا رہے ہیں، ہماری کوشش ہے ایکسپورٹرز کو ریفنڈ دیں اور مقسمی ریفنڈ ختم کر دیں۔حکام نے بتایا کہ لاہور، کراچی، اسلام آباد میں روزانہ ہم 20کاروبار سیل کر رہے ہیں، ٹیکس چوری پر 5لاکھ جرمانہ اور ایک دن کے لیے سیل کرتے ہیں اور ہم تجویز لے کر آئیں گے کہ جرمانے کی رقم کو بڑھایا جائے، جرمانے اور سیل کرنے کا سلسلہ مزید شہروں تک بڑھائیں گے۔

بریفنگ کے دوران کہا گیا کہ ٹرانزیکشن کی جعلی رسیدوں کے خلاف بھی اقدامات کر رہے ہیں، جعلی رسیدوں کے معاملے پر میڈیس مہم بھی شروع کر رہے ہیں، جعلی رسیدوں کی نشان دہی کرنے والوں کو انعام دینے کا بھی سوچ رہے ہیں، اس وقت 40ہزار دکانیں جو اس سال 60سے 70ہزار تک لے جائیں گے، ہماری کوشش ہے ان دکانوں کے باہر یونیورسٹی کے طلبہ کو کھڑا کریں ہمارے پاس اتنی ورک فورس نہیں ہے کہ تمام دکانوں کی مانیٹرنگ کریں۔

سینیٹ کمیٹی کو بتایا گیا کہ چوری روکنے کیلئے جرمانوں کی شرح بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ٹیکس چوری پر جرمانے کی زیادہ سے زیادہ شرح جولائی 2025ء سے نافذ کیے جانے کی تجویز ہے، اس وقت کاروبار میں ٹیکس چوری پر جرمانے کی شرح 5 لاکھ روپے عائد ہے۔ایف بی آر حکام نے بتایا کہ جرمانوں کی شرح میں کمی سے ٹیکس چوری بارے اقدامات متاثر ہو رہے اور جرمانے بڑھانے کی شرح کی تجاویز پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوری روکنے کے لیے جلد میڈیا کمپین کا آغاز بھی کیا جائے گا، ٹیکس چوری کی شکایات دینے والوں کو انعامات دیے جانے کی تجاویز بھی ہیں اور آئندہ بجٹ میں پوائنٹ آف سیلز میں رجسٹرڈ ریٹیلرز پر ٹیکس چوری کرنے پر جرمانہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات